کیا دیکھتی ہوں کہ جنید بھائی قبر میں بیٹھے ہیں اور ان کی زبان پر ذکراللہ جاری ہے۔ میں نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہاجنید بھائی! انہوں نے مجھے دیکھا، میں نے کہا ہم آپ کو تلاوتِ قراٰنِ پاک، ذکر ودرود اور صدقہ و خیرات کے ذریعے ایصالِ ثواب کرتے ہیں کیا آپ کو وہ ثواب پہنچتا ہے؟ یہ سن کر جواب دیا: ہاں تم جوبھی ایصالِ ثواب کرتے ہو وہ مجھے ملتاہے۔
بعدِ وفات بھی نیکی کی دعوت دی
مبلغِ دعوتِ اسلامی ورکنِ شوریٰ حاجی ابوالبیان محمداظہر عطاری مُدَّظِلُّہُ العَالِی کا بیان ہے کہ جنید عطاری کے قریبی دوست نے ایک دن مجھے بتایا کہ بدقسمتی سے میں ایک عادتِ بد میں مبتلا تھا کسی بھی صورت اس سے جان نہیں چھوٹ پارہی تھی۔ ایک دن فیضانِ مدینہ میں سویا ہوا تھا کہ خواب کی دنیا میں پہنچ گیا، کیا دیکھتا ہوں کہ جنید عطاری میرے پاس آئے اور مجھ سے کہنے لگے کب تک اس برائی میں مبتلارہوگے؟ اسے چھوڑ کیوں نہیں دیتے ۔ یہ سنتے ہی میری آنکھ کھل گئی، جنید عطاری کا چہرہ میری آنکھوں میں گھوم رہاتھا اور ان کے جملے میرے کانو ں میں گونج رہے تھے اور مجھ پر عجب کیفیت طاری تھی۔ میں نے فوراً وضوکیا اور تہجد کی نماز اداکرنے کی سعادت حاصل کی اور اس عادتِ بد سے مکمل جان چھڑانے کا عزم کرلیا اَ لْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ جنید بھائی کی خواب میں نیکی کی