قواعد وفوائد:
.1ثلاثی مجرد سے اسم مفعول مَفْعُوْلٌ (۶)اور غیرثلاثی مجردسے مضارع کے وزن پر ہوگا لیکن علامت مضارع کی جگہ میم مضموم اور ماقبل آخر مفتوح ہوگا: مُکْرَمٌ۔
.2اسم مفعول کے بعد ایسا اسم ہو جو نائب فاعل بن سکتاہو تواسی کو ورنہ اسم مفعول میں موجود ضمیر کونائب فاعل بنائیں گے: أَ مَضْرُوْبٌ زَیْدٌ وَمَنْصُوْرٌ۔
.3نائب فاعل اسم ظاہر ہوتواسم مفعول واحد ہی آئے گا: أَ مَشْغُوْلٌ وَلَدَان۔ اور اسم ضمیر ہو تو اسم مفعول ضمیر کے مرجع کے مطابق آئے گا: اَلأَوْلَادُ مَشْغُوْلُوْنَ۔
.4نائب فاعل مؤنث لفظی ، اسمِ جمع یا جمع مکسّر ہو تو اسم مفعول مذکر اور مؤنث دونوں طرح آسکتا ہے: أَ مَرْئِيٌّ شَمْسٌ، مَا مَنْصُوْرٌ قَوْمٌ، ہَلْ مَفْتُوْحٌ بِلَادٌ۔
٭٭٭٭٭٭٭
{…الفاظ معمولہ…}
وہ الفاظ جو کلام میں کسی عامل کے معمول واقع ہوتے ہیں: ۱۔فاعل (عام فعل کا فاعل، فعل تعجب کا فاعل، اسم فعل کا فاعل، فعل مدح کا فاعل، شبہ فعل یعنی اسم فاعل، صفتِ مشبہہ، اسم تفضیل اور مصدر کا فاعل) ۲۔نائب الفاعل (فعل مجہول کا نائب الفاعل اور اسم مفعول کا نائب الفاعل) ۳۔مبتدا ۔ ۴۔خبر (مبتدا کی خبر، فعل ناقص کی خبر،فعل مقاربہ کی خبر، ماو لا مشابہ بلیس کی خبر،لائے نفی جنس کی خبر اورحرف مشبہ بالفعل کی خبر) ۵۔اسم(فعل ناقص کا اسم، فعل مقاربہ کااسم، ماو لا مشابہ بلیس کااسم،حرف مشبہ بالفعل کااسم اورلائے نفی جنس کااسم ) ۶۔مفعول بہ (فعل معروف ومجہول،فعل تعجب، اسم فعل اور شبہ فعل یعنی اسم فاعل، اسم مفعول اور مصدر کا مفعول، اور منصوب بحرف النداء یعنی منادی نکرہ،منادی مضاف اور منادی مشابہ مضاف) ۷۔مفعول مطلق ۔ ۸۔مفعول فیہ ۔ ۹۔مفعول لہ۔ ۱۰۔مفعول معہ۔ ۱۱۔حال۔ ۱۲۔تمییز (تمییز عن المفرد اور تمییز عن النسبۃ) ۱۳۔مستثنیٰ۔ ۱۴۔ مضاف الیہ (عام اسم کا مضاف الیہ، صفت کا مضاف الیہ، کم خبریہ کا مضاف الیہ) ۱۵۔ مجرور بحرف جر۔ ۱۶۔فعل مضارع۔ ۱۷۔الفاظ مذکورہ بالا میں سے کسی بھی لفظ کا تابع (صفت، معطوف، تاکید، بدل اور عطف بیان)(نحو میر، شرح مائۃ عامل ملخصا)