الدرس السادس والأربعون
اسمِ مفعول کا بیان
جواسم مشتق ایسی ذات پردلالت کرے جس پر فعل واقع ہواُسے اسمِ مفعول کہتے ہیں : مَضْرُوْبٌ۔(ھد: ۱۷۵)
اسمِ مفعول کا عمل:
اسم مفعول فعلِ مجہول کا عمل کرتاہے یعنی اپنے نائب الفاعل کو رفع اورچھ اَسماء کو نصب دیتاہے:
.1مفعولْ مطلق : أَمَنْصُوْرٌ زَیْدٌ نَصْرًا۔ .2مفعولْ فیہ : أَ مَقْتُوْلٌ بَکْرٌ لَیْلًا۔
.3مفعولْ معہ: أَ مُکْرَمٌ خَالِدٌ وَبَکْـرًا۔ .4مفعولْ لہ : أَ مَـزُوْرٌ وَالِـدٌ أَدَبًا۔
.5حال : ہَلْ مُبَشَّـرٌ أَحَـدٌ کَـسْـلَانَ۔ .6تمییز: مَا مَشْدُوْدٌ زَیْدٌ ظُلْـمًا۔
جس فعل کے دو مفعول یاتین مفعول ہوں اس کا اسمِ مفعول پہلے مفعول کو رفع اور باقیوں کو نصْب دیگا: بَکْرٌ مُعْطًی غُلامُہٗ دِرْھَمًا، خَالِدٌ مُخْبَرٌ اِبْنُہٗ عَمْرًا فَاضِلًا۔
اسم مفعول کے عمل کی شرائط:
اسمِ مفعول پر اَلْ نہ ہوتواسم ظاہر میں عمل کے لیے ضروری ہے کہ اسمِ مفعول حال یا مستقبل کے معنی میں ہواوراس سے پہلے مبتدا، موصوف، ذوالحال، نفی یا اِستِفہام ہو: زَیْدٌ مَبِیْعٌ قَلَمُہٗ، جَاءَ وَلَدٌ مُقْتَدًی أَبُوْہٗ، جَاءَ زَیْدٌ مَرْکُوْبًا فَرَسُہٗ؟
اسمِ مفعول پر اَلْ ہوتواُس کے عمل کے لیے کوئی شرط نہیں : جَاءَ خَالِدٌ الْمَنْصُوْرُ جَیْشُہٗ أَمْسِ۔