میں سچی توبہ کی اور اپنے کردار کوسَنوارنے، بداخلاقی سے نجات پانے اور علمِ دین سے روشن و منور ہونے کے لیے مدنی ماحول سے وابستہ ہونے کا ارادہ کرلیا، عاشقانِ رسول کی صحبت میں بیٹھنے لگا اور سنّتوں بھرے اجتماعات میں جانے لگا۔ دعوت اسلامی کا سنّتوں بھرا مدنی ماحول کیا مُیَسَّر آیا میری ظلمتِ عصیاں میں ڈوبی زندگی میں نیکیوں کا اجالا ہونے لگا، عاداتِ بد کافور ہونے لگیں اور بد مزاجی کا تعفن دور ہونے لگا۔ خوش قسمتی سے اسی دوران دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے بین الاقوامی سنّتوں بھرے اجتماع کی دعوت کا سلسلہ شروع ہوگیا، عاشقانِ رسول بڑھ چڑھ کر اس کی تشہیر میں اپنا کردار ادا کرنے لگے، مجھ پر بھی کرم ہوگیا اور میں اسلامی بھائیوں کی شفقتوں کی بدولت ان کے ہمراہ جانے کے لیے آمادہ ہوگیا۔ مقررہ تاریخ آنے پر علاقے سے ہمارا مدنی قافلہ سنّتوں بھرے اجتماع کی برکتیں سمیٹنے کے لیے روانہ ہوگیا، جب ہم اجتماع گاہ پہنچے تو وہاں کے روح پرور مناظر دیکھ کر میں حیران رہ گیا، مسلمانوں کا ٹھاٹے مارتا سمندر تھا، ہرطرف سنّتوں کی بہاریں تھیں ، کثیرعاشقان رسول کے سروں پر عمامے شریف کے تاج سجے تھے تو بدن مدَنی لباس سے مُزین تھے اور چہرے داڑھی شریف سے روشن تھے۔ مزید وہاں ہونے والے پُرسوز بیانات اور دل میں عشقِ رسول کی شَمْع فروزاں کرنے والی نعتیں سن کر میری سوچ وفکر کا محور ہی بدل گیا، کرم بالائے کرم اسلامی