Brailvi Books

خونی کی توبہ
5 - 31
میری طرح انسان ہیں مگر ان کااندازِ گفتگو کتنا میٹھا اور شاندار ہے اور ایک میں ہوں کہ بداخلاقی کی نحوست میں گرفتار ہوں ۔ پھر میں کچھ دیر ان کے قرب کی برکتیں پاتارہا، جب جانے کی اجازت طلب کی تو انہوں نے مجھے ایک کیسٹ بیان بنام ’’بے پردگی کی تباہ کاریاں ‘‘ تحفۃً دیا اور اسے سننے کی ترغیب دلائی۔ میں یہ کیسٹ بیان گھر لے آیا۔ جب سنا تو میری زندگی میں مدنی انقلاب برپا ہوگیا ، دل میں گناہوں سے نفرت محسوس کرنے لگا مزید مجھ پر مدنی قافلے والوں کی پیار بھری باتوں کا ایسا اثر ہوا کہ اگلے روز خود ہی ان سے ملنے مسجد پہنچ گیا اور شرکائے مدَنی قافلہ کی صحبت کی برکتیں سمیٹنے میں مشغول ہوگیا اس بار بھی عاشقانِ رسول کی طرف سے ملنے والی خصوصی شفقتوں نے میرا دِل باغ باغ کردیا۔ شرکائے مدنی نے ایک رسالہ  ’’کربلا کا خونی منظر ‘‘مجھے تحفے میں پیش کیا جسے میں گھر لے آیا۔چنانچہ جب پڑھنا شروع کیا تو اس میں خاندانِ رسول کی کی عظیم قربانیوں اور یزیدوں کی جفاکاریوں کے بارے میں پڑھ کر میرا سخت دِل نرم پڑگیا، مجھے معلوم ہوگیا کہ ظلم و ستم کرنا اور خون کی ندیاں بہانا دشمنانِ اسلام کا وتیرہ ہے جبکہ مصیبتوں اور پریشانیوں میں بھی صبر کرنا سچے مسلمانوں کا طریقہ ہے، کربلا کے ہوش رُبا منظر نے میرے غفلت کے پردے چاک کردیے اور مجھے اپنی بے باکیوں اور ظلم و زیادتیوں کا احساس ہونے لگا چنانچہ میں نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ