Brailvi Books

خونی کی توبہ
27 - 31
خدمت کی سعادت حاصل کرتا رہتا ہوں ۔ اللہعَزَّوَجَلَّ ہم سب کو مرتے دم تک  امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی غلامی اور دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں استقامت عطا فرمائے۔ اٰمین
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب ! 	 صَلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{8}آنسوؤں کا سیلاب
	نارتھ کراچی (بابُ المدینہ کراچی) کے مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ نیکیوں کی شاہراہ پر گامزن ہونے سے قبل میری عملی حالت انتہائی  اَبْتر تھی۔ دنیا کی رنگینیوں میں اس قدر کھویا ہوا تھا کہ پنج وقتہ نماز پابندی سے ادا کرنے کی بھی توفیق نصیب نہیں تھی، زندگی کے شب و روز گناہوں بھرے کاموں میں گزر رہے تھے۔ کیادن اور کیا رات، بس گناہوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ تھا۔ عصیاں سے معمور زندگی سے نجات کچھ اس طرح ملی کہ ایک دن شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا کیسٹ بیان ’’قبر کا امتحان‘‘ سننے کی سعادت نصیب ہوئی۔ ولیِ کامل کی زبانِ مبارک سے نکلے ہوئے پُر اثر کلمات کانوں کے راستے دل میں اتر گئے۔ جوں جوں بیان سنتا گیا میری قلبی کیفیت بدلتی گئی،  مجھے اپنی گناہوں بھری زندگی پر ندامت ہونے لگی۔ قبر کی تنگی، تاریکی،گھبراہٹ ، تنہائی اور اس کے عذابات کا ایسا خوف طاری ہوا کہ بے ساختہ میری آنکھوں سے