ہونے لگی بلکہ عاشقانِ رسول کی صحبت کی بدولت فکر آخرت کی دولت سے سرشار ہوگیا، گناہوں سے بچنے کے ساتھ ساتھ نمازوں کا بھی اہتمام کرنے لگا، اسی دوران ایک مرتبہ دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی سعادت نصیب ہوگئی، وہاں پرسوز بیان اور رقت انگیز دعا سے فیض یاب ہوا اور اجتماع سے واپسی پر شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے بیان کی ایک کیسٹ ’’قبر کی پہلی رات‘‘ گھر لے آیا۔ ایک دن سب گھر والوں کو جمع کر کے شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا یہ رقت انگیز بیان سنا۔ ولیِ کامل کے دلنشین انداز اور پُر تاثیر الفاظ نے دلوں پر پڑے غفلت کے پردے چاک کر دیے اور اَ لْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مجھ سمیت گھر کے کئی افراد گناہوں بھری زندگی سے تائب ہو کر راہ ِ ہدایت پر گامزن ہوگئے، مدنی کاموں کی دھومیں مچانے لگے۔ اللہ تعالیٰ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے جن کے پرسوز بیان نے ہمارے فیشن پرستی میں ڈوبے ہوئے گھر کو سنّتوں بھرے مَدَنی ماحول میں تبدیل کردیا۔ تادمِ تحریر میری ایک ہمشیرہ علاقائی مشاورت کی ذمہ دار کی حیثیت سے مدَنی کاموں کی دھومیں مچانے میں مصروف ہیں اوراَ لْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں بھی صوم و صلوٰۃ کا پابند ہونے کے ساتھ ساتھ حسبِ توفیق دینِ متین کی