دعوت دیتے ہوئے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی ترغیب دلائی ، نجانے ان کی زبان میں ایسی کیا تاثیر تھی کہ میں نے شرکت کی ہامی بھرلی۔ ان اسلامی بھائی نے ہاتھوں ہاتھ مجھے اپنے ساتھ لیا اورہفتہ وار اجتماع کی بہاریں لوٹنے کے لیے روانہ ہوگئے، تھوڑی ہی دیر میں ہم اجتماع گاہ پہنچ گئے، جب ہم اجتماہ گاہ میں داخل ہوئے تومیں یہ دیکھ کر بہت خوش ہوا کہ ہرطرف ایک پُرکیف سماں تھا، زندگی میں پہلی بار ایسا پیارا ماحول دیکھ کر مجھے ایک دِلی سکون ملا۔ مختلف علاقوں سے آئے ہوئے عاشقانِ رسول سنّتوں بھرے اجتماع کی برکتیں لوٹنے میں مشغول تھے۔ میں بھی ان کے قریب جاکر بیٹھ گیا اور پرسوز بیان سننے میں محوہوگیا، اصلاحی بیان سن کردل پر چھایا غفلت کا اندھیرا دور ہونے لگا، گناہوں سے بچنے اوررب عَزَّوَجَلَّ کی رحمتوں کا حقدار بننے کا مدنی ذہن بن گیا، مزید اجتماعی ذکر کی پرکیف صدائوں نے میرے بے قرار دل کو ایک سکون بخشا، اس کے بعد تمام حاضرین نے جھوم جھوم کر پیارے آقاصَلَّی اللہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں درود وسلام کا نذرانہ پیش کیا، آخر میں رقت انگیزدعا ہوئی، حاضرین نے اشکبار آنکھوں سے بارگاہِ الٰہی سے توبہ طلب کی، میں بھی ان خوش نصیبوں کے ساتھ دعا میں شامل ہوگیا، ندامت وشرمندگی کے ساتھ اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی بارگا ہ میں مغفرت کی بھیک طلب کرنے لگا۔ اَ لْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اس سنّتوں بھرے اجتماع کی ایسی برکتیں ملیں کہ میں نے عصیاں بھری زندگی کو