پرسوز بیانات سنتا گیا میرے علم وعمل میں اضافہ ہوتا گیا۔ تادم تحریر عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ میں 30روزہ اجتماعی اعتکاف میں شریک ہوں اور ملفوظاتِ امیرِ
اہلسنّت سے خوب خوب فیض یاب ہورہاہوں ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو دارزیٔ عمر بالخیر عطا فرمائے، ان کا فیضان عام فرمائے۔ اٰمین
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{5}فکرِ آخرت سے معمور بیان
بابُ المدینہ (کراچی) کے علاقے ملیر کھوکھرا پار کے مقیم اسلامی بھائی کی زندگی میں آنے والے مدنی انقلاب کا تذکرہ الفاظ کی کمی بیشی کے ساتھ کچھ یوں ہے: بدقسمتی سے میں اچھے ماحول سے محروم اوربُرے لوگوں کی صحبت کا شکار نوجوان تھا ، صحبت بد کی وجہ سے نیکی کے جذبے سے دل عاری اور گناہوں بھرے معاملات میں مُنْہَمک رہنے کا عادی تھا ۔ یہی وجہ تھی کہ حُبِّ خدا و عشقِ مصطفیٰ کی لذت سے ناآشنا تھا، قبر وآخرت کی تیاری کا کوئی مدنی ذہن نہ تھا۔ فلم بینی کا ایسا عِفْریت سرپر سوار تھا کہ گھنٹو ں فلم کے بے ہودہ مناظر دیکھ کر اپنا نامۂ اعمال گناہوں سے آلودہ کرتا۔ جب بھی سنیما گھر پر کوئی نئی فلم ریلیز ہوتی میں بہت خوش ہوتا اور اپنے شوق کے ہاتھوں مجبور ہوکر دیکھنے پہنچ جاتا، الغرض اپنا مال اوروقت خوب برباد کرتا اسی طرح زندگی کے شب وروز نامۂ اعمال سیاہ کرتے ہوئے بسرہو رہے تھے ۔ میری اصلاح کا سبب یوں بناکہ ایک دن میری ملاقات مبلغ دعوت اسلامی سے ہوگئی، انہوں نے شفقت فرمائی اور مجھے نیکی کی