پتا چلا کہ ایک مسلمان کا کردار واخلاق کیسا ہونا چاہیے۔ اَ لْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ جہاں مجھے علم وعمل کی دولت ملی وہیں نیکی کی دعوت کا جذبہ دل میں موجزن ہوگیا پھر اسی مقدس جذبے کے تحت میں نے مدنی کاموں کی دھومیں مچانا شروع کردیں ۔ اَ لْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ تادمِ تحریر تحصیل مشاورت کے خادم (نگران) کی حیثیت سے مدنی کاموں کی دھومیں مچا رہا ہوں ۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! گزشتہ مدنی بہار میں ایک ایسے گھر کا تذکرہ ہوا جو لڑائی جھگڑے کی آماجگاہ بن چکا تھا، جس کے سبب مذکورہ نوجوان بے سکونی کا شکار ہوا اور پھر شیطان کے بہکاوے میں آکر عارضی سکون کی تلاش میں گناہوں کا شکار ہوگیا، بدقسمتی سے آج اچھے اخلاق وکردار مفقود ہوتے جارہے ہیں ، برداشت کی قوت نہ ہونے کے برابر ہے، گھرمیں رہنے والے چند افراد بھی آپس کی مختلف رنجشوں میں مبتلا نظر آتے ہیں ، اس کی ایک بڑی وجہ ایک دوسرے کے حقوق سے نابلد ہونا بھی ہے ۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا گھر امن کا گہوارہ بن جائے، ہمیں لڑائی جھگڑے سے چھٹکارا مل جائے تو پھر ہمیں بدخلقی سے اپنا دامن بچانا اور نرمی اختیار کرنی ہوگی۔ خلاف مزاج بات پر بگڑنے کے بجائے صبروتحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اخلاق وکردار کو سنوارنے کا اہم ترین ذریعہ دعوت اسلامی کا مشکبار مدنی ماحول بھی ہے جیسا کہ آپ نے مدنی بہار میں ملاحظہ کیا کہ جب مذکورہ نوجوان کو عاشقان رسول کا قرب ملا تو انہیں ڈھیروں ڈھیر برکتیں ملنے لگیں ،ان کا اندازِ زندگی بدل گیا اور اچھے اخلاق وکردار کی خوشبوئوں سے ان