کے مدنی قافلے کا مسافر بن گیا جہاں مزیدنیکی کی دعوت کے جذبے کو چار چاند لگ گئے ۔ تادمِ ِتحریر درجہ سادسہ (عالم کورس کے چھٹے سال) کا طالبِ علم ہوں اور قراٰن وحدیث کے نور سے اپنے قلب و ذہن کو منور کرنے کی سعادت پا رہا ہوں ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{3} گھریلو ناچاقیوں کا انجام
با بُ المدینہ (کراچی)کے علاقے کورنگی نمبر2 کے مقیم اسلامی بھائی کے تحریر کردہ مکتوب کا خلاصہ ہے: ہمارے گھرمیں نہ مذہبی ماحو ل تھانہ بڑ وں کا ادب نہ چھوٹوں پر شفقت ، شاید یہی وجہ تھی کہ گھر میں سکون نام کی کوئی چیز نہ تھی، معمولی باتوں پر دنگا فساد شروع ہوجاتا اور دیکھتے ہی دیکھتے گھرمیدان جنگ بن جاتا، گھریلوں ناچاقیوں کے سبب گھر کا ہر فرد ذہنی بے چینی کا شکار تھا، ایسے حالات میں شیطان نے اپنا وار کیا اورمیں ایسے گناہوں میں مبتلا ہوگیا جن کو بیان کرتے ہوئے حیاآتی ہے اوریوں میں اپنی حیات کے قیمتی لمحات فضولیات و لغویات میں برباد کرنے لگا۔ پھر مجھ گناہ گار پر اللہ عَزَّوَجَلَّ کا کرم ہو ا اور مجھے دعوت ِاسلامی کا پیارا مدنی ماحول مل گیا، ہوا کچھ یوں کہ ایک دن مسجد میں نمازپڑھنے چلا گیا، نماز سے فارغ ہونے کے بعد جب مسجد سے باہر نکلا تو چند اسلامی بھائیوں سے ملاقات ہوگئی انھوں نے نہایت محبت بھرے انداز میں مجھے سلام کیا اور انفرادی کوشش کرتے ہوئے کیسٹ اجتماع میں شرکت کی دعوت پیش کی ۔ ان کے حُسنِ اخلاق اور ملنساری سے متأثرہو کر میں نے ان کی