Brailvi Books

کراماتِ شیر خدا
5 - 96
کھڑے ہوئے اوررَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا جُبَّۂ مبارَکہ وعِمامۂ مُقَدَّسہ و چادر مبارَکہ زیب تن فرما کر گھوڑے پر سوار ہوئے، حضراتِ حَسَنَینِ کریمینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَااوردیگر کئی حَضْرات بھی ہمراہ چل پڑے ۔فُرات کے کَنارے آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمنے دو رَکْعت نَماز ادا کی،پھرپُل پر تشریف لا کراپنے عَصا سے نَہر فُرات کی طرف اشارہ کیا تو اُس کا پانی ایک گز کم ہوگیا، پھر دوسری مرتبہ اشارہ فرمایا تو مزید ایک گز کم ہو ا جب تیسری بار اشارہ کیا تو تین گز پانی اُتر گیا اور سیلاب ختم ہوگیا۔ لوگوں  نے التجا کی: یا امیرُ الْمُؤْمِنِین! بس کیجئے یِہی کافی ہے ۔(شواہدُ النّبوۃ ص۲۱۴)
شاہِ مرداں  شیرِ  یزداں  قوّتِ پروَرْدگار
لا فتٰی اِلاَّ علی،  لَا سَیْفَ اِلَّا ذُوالْفِقار
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
 چشمہ اُبل پڑا!
	مقامِ صِفِّین جاتے ہوئے  حضرتِ سیِّدُنا علیُّ المُرتَضٰی ،شیرِ خُدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکا لشکر ایک ایسے میدان سے گزرا جہاں  پانی نہیں  تھا،پورا لشکر پیاس کی شدَّت سے بے تاب ہوگیا۔وہاں  ایک گِرجا گھرتھا،اُس کے راہِب نے بتایا کہ یہاں  سے دو فَرسَخ(یعنی تقریباً 14کِلومیڑ) کے فاصلے پر پانی مل سکے گا۔ کچھ حضرات نے وہاں  جا کر پانی پینے کی اِجازت طلب کی، یہ سنکر آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْماپنے خَچَّر پر سُوار ہو