Brailvi Books

کراماتِ شیر خدا
3 - 96
نے اُس غلام کوبُلوا یا اوراُس کا کٹا ہوا ہاتھ کلائی پر رکھ کر رومال سے چُھپا دیاپھر کچھ پڑھنا شُروع کردیا، اِتنے میں  ایک غیبی آواز آئی :’’کپڑا ہٹاؤ۔‘‘ جب لوگوں  نے کپڑا ہٹا یا تو غلام کا کٹا ہوا ہاتھ کلائی سے اِس طرح جُڑ گیا تھا کہ کہیں  کٹنے کا نشان تک  نہیں  تھا!
(تفسیر کبیرج۷ص۴۳۴)
اے شبِ ہجرت بجائے مصطَفٰے بَر رَختِ خواب
اے دمِ شدّت فِدائے مصطَفٰے امداد کُن(حدائق بخشش شریف)
	شرحِ کلامِ رضاؔ: اے ہجرت کی رات سرورِ کائنات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مبارَک بچھونے پر لیٹنے والے ! اے ایسے سخت امتحان کے لمحات میں شَہَنْشاہِ موجودات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پرجان کا نذرانہ حاضِر کرنے والے! میری اِمداد فرمایئے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
کرامت کی تعریف
       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے!مولیٰ مُشکِل کُشا شیرِ خداکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمنے اپنے ربِّ عظیمعَزَّوَجَلَّکے فضلِ عَمِیْم سے کس طرح اپنے غلام کا کٹا ہوا ہاتھ جوڑ دیا! بے شک ربِّ کائناتعَزَّوَجَلَّ اپنے مقبول بندوں کو طرح طرح کے اِختیارات سے نوازتا ہے اوراُن سے ایسی باتیں  صادِر ہوتی ہیں  جنہیں  انسانی عقلیں  سمجھنے سے قاصِر ہوتی ہیں۔بعض اوقات شیطان کے وَسوَسے میں  آکر بعض نادان