Brailvi Books

کراماتِ شیر خدا
13 - 96
کے بعد اَنصار ومُہاجِرین نے دَستِ بابَرَکت پر بَیْعَت  کر کے آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو امیرُ الْمُؤْمِنِین مُنْتَخَب کیا اور 4برس 8ماہ 9دن تک مسندِ خِلافت پر رونق افروز رہے ۔ 17 یا 19 رَمَضانُ المبارَک کو ایک خبیث خارِجی کے قاتِلانہ حملے سے شدید زخمی ہو گئے اور 21رَمَضان شریف یک شنبہ (اتوار) کی رات جامِ شہادت نوش فرما گئے ۔ (تاریخ الْخُلَفاء ص۱۳۲، اسد الغابۃ ج۴ ص۱۲۸، ۱۳۲، ازالۃ الخفاء ج۴ص۴۰۵، معرفۃ الصحابۃ ج۱ص۱۰۰وغیرہ )
اصلِ نسلِ صَفا وجہِ وصْلِ خدا
بابِ فضلِ وِلایَت پہ لاکھوں  سلام (حدائقِ بخشش شریف)
	شرح کلامِ رضا: حضرتِ سیِّدُنا علیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم خالِص پاک سادات کی جڑاور بُنیاد ہیں ، واصِل بِاللہ ہونے (یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ کا مقرَّب بننے) کا سبب اور فضائلِ وِلایَت ملنے کا دروازہ ہیں ، آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم پر لا کھوں  سلام ہوں۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
’’کَرَّمَ اللہُ  وَجْہَہُ الْکَرِیْم‘‘کہنے لکھنے کا سبب
       جب قُریش مبتَلائے قَحْطہوئے تھے توحُضُورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ابوطالِب پرتخفیفِ عِیال(یعنی بال بچّوں  کا بوجھ ہلکا کرنے) کے لئے حضرتِ سیِّدُنا علیُّ المُرتَضٰی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو اپنی بارگاہِ ایمان پناہ میں لے آئے، حضرت مولیٰ علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے حُضور مولائے کُل سیِّدُالرُسُل صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے