Brailvi Books

کالے بچھو کاخوف
4 - 32
 کرتے۔ انہی کی انفرادی کوشش کے نتیجے میں دوران اعتکاف مجھے شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت، بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری رَضَوی  دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالِیہ کی مایہ ناز تالیف ’’فیضانِ سنّت‘‘ کے مختلف صفحات کامطالعہ کرنے کی سعادت بھی ملی۔ یہ کتاب مجھے اس قدر بھاگئی کہ بطورِ خاص میں نے اپنے لئے ایک نئی فیضانِ سُنّت منگوالی اور روزانہ اس کے کچھ نہ کچھ صفحات پڑھنے لگا علاوہ ازیں اُن حافظِ قراٰن اسلامی بھائی کے سامنے اپنی نیت کا اظہار بھی کیا کہ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ اعتکاف کے بعد دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں بھی شرکت کروں گا۔ لہٰذا اعتکاف کے بعد ہفتہ وار اجتماع میں شریک ہوگیا۔ اجتماع میں اسلامی بھائیوں کی انوکھی محبت اور والہانہ اندازِ مُلاقات دیکھنے کو ملا۔ ہر اسلامی بھائی اتنی اپنائیت سے مِلتا جیسے میرا برسوں کا شناسا ہو۔ ایسے میں میرا دعوتِ اسلامی والوں کا ہوکر رہ جانا کوئی اچَنبھے (تعجب) کی بات نہ تھی چنانچہ تھوڑے ہی عرصے میں شمعِ رسول کے ان پروانوں اور سُنَنِ سرکار (یعنی سرکارصَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ و سلَّمکی سُنّتوں ) کے مَتوالوں کی طرح میں بھی سر پر سبزسبزعمامہ شریف کاتاج اورچہرے پر سنّت کے مطابق ایک مٹھی داڑھی شریف سجا کر سفید لباس میں ملبوس رہنے لگا اَورتو اور شیخِ طریقتامیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالِیہ  کے ذریعے سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ عطاریہ میں بھی