علیہ رحمۃ اللہ الباری نظر آئے اور فرمایا :’’قبرستان جاکر گورکن سے پوچھو، اس نے کیا دیکھا ہے؟ ‘‘ مَیں بروز بدھ صبح کم و بیش 11:00 بجے گورکن کے پاس پَہُنچااور ساری بات بتائی تو وہ حیرانگی سے بولا :یہ بات ابھی تک مَیں نے کسی کو نہیں بتائی ہے ،ہوا یوں کہ جب میں نے آپ کے چچاجان کی قبرکھودنا شروع کی تواچانک برابر میں آپ کے بھائی کی قبر کی دیوار گر پڑی ، میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ تدفین کے کم و بیش ایک سال بعد بھی آپ کے بھائی کا نہ صرف کفن سلامت تھا بلکہ جسم بھی محفوظ تھااور خوشگوار خوشبوپھیلی ہوئی تھی۔البتّہ چہرے کی جانب کفن پَر خون کے دھبے تھے،اس پَر میں نے گورکن کی تصدیق کی واقعی ایک سال قبل جب بھائی محمد اسلم عطاری علیہ رحمۃ اللہ الباری کی تدفین ہوئی اس وقت چہرے کی جانب کفن پَر خون کے دھبے تھے۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی ان پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{2} عاشقِ رسُول کا جنازہ
باب الاسلام( سندھ) شہداد پور کے ایک اسلامی بھائی کے تحریری بیان