تلی ہوئی چیزوں کانقصان کم کرنے کا طریقہ
دو باتوں پر عمل کرنے سے تلی ہوئی چیزوں کے نقصانات میں کمی ا ٓسکتی ہے: (۱) کباب ، سموسے، پکوڑے ، انڈا آملیٹ ، مچھلی وغیرہ تلنے کیلئے جو کڑاہی یا فرائی پین استِعمال کیا جائے وہ نان اسٹک ( NON STICK ) ہو (۲) تلنے کے بعدایک ایک چیز کوبے خوشبو ٹِشو پیپر میں اچّھی طرح لپیٹ لیا جائے تاکہ کچھ نہ کچھ تیل جَذب ہوجائے ۔
بچا ہواتیل دوبارہ استِعمال کرنے کا طریقہ
ماہِرین کاکہنا ہے کہ : ایک بار تلنے کیلئے استعمال کرنے کے بعد تیل کو دوبارہ گرم نہ کیا جائے ۔ اگر دوبارہ استعمال کرنا ہوتواس کا طریقہ یہ ہے کہ اِس کو چھان کر ریفریجریٹر میں رکھ دیا جائے ، بِغیر چھانے فِرِج میں نہ رکھاجائے۔
فنِّ طِبّ یقینی نہیں
تلی ہوئی چیزوں کے نقصانات کے تعلُّق سے میں نے جو کچھ عرض کیا وہ میری اپنی نہیں طبیبوں کی تحقیق ہے۔ یہ اُصول یاد رکھنے کے قابل ہے کہ ’’ فنِّ طِبّ سارے کا سارا ظنّی ہے یقینی نہیں ۔ ‘‘
’’ یاربِّ مصطَفے ہمیں مدینۃُ المُنوَّرہ کی نعمتیں نصیب فرما‘‘ کے اِکتالیس حُرُوف کی نِسبت سے غذاؤں کے بارے میں 41مَدَنی پھول
{۱} چاکلیٹ اور مٹھائیاں زِیادہ کھانے سے دانت خراب ہوجاتے ہیں کیوں کہ چِینی کے ذرّات دانتوں پر چپک کرمخصوص جراثیم کی افزائش کاسبب بنتے ہیں {۲} بچّے