Brailvi Books

جوشِ ایمانی
4 - 24
رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکو آمد کا سبب دریافت کرنے کیلئے بھیجا۔  سیِّدُنا بِلال رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے قریب جاکر نگاہیں جھکائے آنے کی وجہ دریافت کی۔  خاتون نے بَھرّائی ہوئی آواز میں جواب دیا: آج رات کے پچھلے پَہر آپ اِعلان کرتے ہوئے میرے غریب خانے کے قریب سے گزرے تھے،     اِعلان سُن کر میرا دل تڑپ اُٹھا۔  آہ!  میرے گھر میں کوئی نوجوان نہیں تھا جس کا نذرانۂ شوق لے کرحاضِر ہوتی فَقَط میری گود میں یِہی ایک چھ سالہ یتیم بچّہ ہے جس کے والِدگُزَشتہ سال غَزوئہ بدر میں جامِ شہادت نوش کرچکے ہیں میری زندگی بھرکی پونجی یہی ایک بچّہ ہے،     جسے سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کے قدموں پر نثار کرنے کیلئے لائی ہوں۔  حضرتِ سیِّدُنا بلال رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے پیار سے مَدَنی مُنّے کو گود میں اُٹھا لیا اور بارگاہِ رسالت میں پیش کرتے ہوئے سارا ماجرا عرض کیا۔  سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے مَدَنی مُنّے پر بَہُت شفقت فرمائی ۔  مگر کمسِنی کے سبب میدانِ جہاد میں جانے کی اجازت نہ دی۔      (ماخوذاز: زلف و زنجیر ص ۲۲۲ )    اللہ  عَزَّ وَجَلَّ  کی اُن پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری         بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!  	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
دنیا کیلئے تو وقت ہے مگر ۔ ۔ ۔ 
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے مَدَنی مُنّے کا جوشِ ایمانی!