روشن فرماؤں گا تاکہ ان کو کسی قسم کی وَحشت نہ ہو ۔ ‘‘ (حلیۃُ الاولیاء ج۶ص۵رقم ۷۶۲۲)
مُبلّغِین کی قَبریں اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ جگمگائیں گی
اِس روایت سے نیکی کی بات سیکھنے سکھانے کا اجر و ثواب معلوم ہوا ۔ سنّتوں بھرا بیان کرنے یا درس دینے اور سننے والوں کے تو وارے ہی نیارے ہو جائیں گے ، اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ اُن کی قبریں اندرسے جگمگ جگمگ کررہی ہوں گی اور انہیں کسی قسم کا خوف محسوس نہیں ہوگا ۔ اِنفرادی کوشِش کرتے ہوئے نیکی کی دعوت دینے والوں ، مَدَ نی قافِلے میں سفر اور فکرِ مدینہ کرکے مَدنی اِنعامات کا رسالہ روزانہ پُر کرنے کی ترغیب دلانے والوں اور سنّتوں بھرے اجتِماع کی دعوت پیش کرنے والوں نیز مُبَلِّغین کی نیکی کی دعوت کو سننے والوں کی قُبور بھی اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ
حُضُور مُفِیضُ النُّور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نور کے صدقے نورٌ علیٰ نور ہوں گی ۔
قبر میں لہرائیں گے تاحَشر چشمے نور کے
جلوہ فرماہوگی جب طَلعَت رسول اللہ کی (حدائقِ بخشِش شریف ص۱۵۲)
جنّت میں داخلہ اور گزشتہ گناہوں کا کفّارہ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! کتنے خوش نصیب ہیں وہ اسلامی بھائی جو علم دین سیکھنے کی نیّت سے مَدَنی قافِلوں میں سفر کرتے ہیں ان کیلئے جنّت میں داخلے اور گزَشتہ گناہوں کے کفّارے کی بشارت ہے۔ اس ضمن میں دو روایات سنئے اور جھومئے:{۱} حضرتِ سیِّدُنا ابو سعیدخُدری