بارگاہِ خداوندیعَزَّ وَجَلَّ میں عرض کی:
وَاجْعَلۡ لِّیۡ وَزِیۡرًا مِّنْ اَہۡلِیۡ ﴿ۙ۲۹﴾ ہٰرُوۡنَ اَخِی ﴿ۙ۳۰﴾ اشْدُدْ بِہٖۤ اَزْرِیۡ ﴿ۙ۳۱﴾
(پ۱۶، طٰہٰ:۲۹،۳۱)
ترجَمۂ کنزالایمان: اورمیرے لئے میرے گھر والوں میں سے ایک وزیر کردے ۔ وہ کون، میرا بھائی ہارون (علیہ السلام)اس سے میر ی کمر مضبوط کر ۔
نیک بندے بھی مددگا ر ہیں
پارہ28سُوْرَۃُ التَّحْرِیْم کی چوتھی آیت ِ مبارکہ میں ارشاد باریعَزَّ وَجَلَّہے :
فَاِنَّ اللہَ ہُوَ مَوْلٰىہُ وَ جِبْرِیۡلُ وَ صٰلِحُ الْمُؤْمِنِیۡنَ ۚ وَ الْمَلٰٓئِکَۃُ بَعْدَ ذٰلِکَ ظَہِیۡرٌ﴿۴﴾
ترجَمۂ کنزالایمان: تو بے شک اللہ( عَزَّ وَجَلَّ)ان کا مدد گار ہے اور جبریل (علیہ السلام) اور نیک ایمان والے اوراس کے بعد فرشتے مدد پر ہیں۔
انصار کے معنیٰ مددگا ر
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے! قراٰنِ پاک بالکل صاف صاف لفظوں میں بہ بانگِ دُہُل یہ اعلان کر رہا ہے کہاللہ عَزَّ وَجَلَّ تو مددگار ہے ہی مگر باِذنِ پروَردَگار عَزَّ وَجَلَّ ساتھ ہی ساتھ جبریلِ امین عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ والسَّلَام اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے مقبول بندے(انبیاءے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ والسَّلَام اوراولیاءے عُظامرَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی) اور فرشتے بھی مددگار ہیں۔ اب تواِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّیہ وَسوَسہ جڑ سے کٹ جائے گا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّکے سواکوئی مدد کر ہی نہیں سکتا ۔مزے کی بات تو یہ ہے کہ جو مسلمان مَکّۂ مکرَّمہ سے ہجرت کر کے مدینۂ منوَّرہ پہنچے وہ مُہاجر کہلائے اوران کے مددگار انصار کہلائے