نہیں فرمایا ،بلکہ قراٰنِ کریم میں جگہ بہ جگہاللہ عَزَّوَجَلَّنے دوسروں سے مدد مانگنے کی اجازت مَرحمت فرمائی ہے، ہر ہر طرح سے قادرِمُطلَق ہونے کے باوُجود بذا تِ خود اپنے بندوں سے دینِ حق کی مدد کیلئے ترغیب ارشاد فرمائی ہے ۔چُنانچِہ پارہ26سورۂ مُحَمَّدکی آیت نمبر7میں ارشاد ہوتاہے :
اِنۡ تَنۡصُرُوا اللہَ یَنۡصُرْکُمْ (پ۲۶، محمد:۷)
ترجَمۂ کنزالایمان: اگر تم دینِ خدا (عَزَّوَجَلَّ) کی مدد کروگےاللہ(عَزَّوَجَلَّ) تمہاری مدد کرے گا ۔
حضرتِ عیسیٰ نے دوسروں سے مدد مانگی
حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ روحُ اللہعَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے اپنے حواریوں سے مدد طلب فرمائی، چُنانچِہ پارہ28سُوْرَۃُ الصّف کی چودھویں آیتِ کریمہ میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے :
قَالَ عِیۡسَی ابْنُ مَرْیَمَ لِلْحَوَارِیّٖنَ مَنْ اَنۡصَارِیۡۤ اِلَی اللہِ ؕ قَالَ الْحَوَارِیُّوۡنَ نَحْنُ اَنۡصَارُ اللہِ
ترجَمۂ کنزالایمان: عیسیٰ (علیہ السلام) بن مریم (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا)نے حواریوں سے کہا تھا کون ہیں جو اللہ( عَزَّ وَجَلَّ) کی طرف ہوکر میری مدد کریں ؟ حواری بولے ہم دینِ خدا(عَزَّ وَجَلَّ) کے مدد گار ہیں ۔
حضرتِ موسیٰ نے بندوں کا سہارا مانگا
حضرتِ سیِّدُنا موسیٰکلیمُ اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامکو جب تبلیغ کے لیے فرعون کے پاس جانے کا حکم ہوا تو انہوں نے بندے کی مدد حاصل کرنے کے لیے