ہوئے کہا : مَا شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ! آپ سیِّدُنا غوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمکے بے حد چاہنے والے ہیں ! اس پر وہ بولا: بیشک جب حضور ِغوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمہماری طرف نظر فرماتے ہیں تو جنات تھر تھر کانپنے لگتے ہیں۔ جباللہتبارَک وتعالیٰ کسی قُطبِ وَقت کا تَعَیُّن فرماتاہے تو جنّ واِنس اس کے تابع کر د ئیے جاتے ہیں ۔
(بَہجۃُ الاسرارللشّطنوفی ص۱۴۰ دارالکتب العلمیۃ بیروت،زبدۃ الآثارص۸۱)
تھرتھراتے ہیں سبھی جنات تیرے نام سے
ہے ترا وہ دبدبہ یاغوثِ اعظم دست گیر
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۲} غوث پاک کا دیوانہ
سگِ مدینہ عُفِیَ عَنہُکے آبائی گاؤں کُتیانہ (گجرات ،الہند) کا ایک واقِعہ کسی نے سنایا تھا کہ وہاں ایک غوث پاک کا دیوانہ رہا کرتا تھا جوکہ گیار ہو یں شریف نہایت ہی اہتمام سے مناتا تھا۔ ایک خاص بات اُس میں یہ بھی تھی کہ وہ سیِّدوں کی بے حد تعظیم کرتا، ننّھے مُنّے سیِّدزادوں پرشَفقَت کا یہ حال تھا کہ انہیں اُٹھائے اُٹھائے پھرتا اور انہیں شیرینی وغیرہ خرید کر پیش کرتا ۔ اس دیوانے کا انتقال ہوگیا ۔ میِتّ پر چادر ڈالی ہوئی تھی ، سوگوار جمع تھے کہ اچانک چادر ہٹا کر وہ غوث پاک کا دیوانہ اُٹھ بیٹھا۔ لوگ گھبرا کر بھاگ کھڑے ہوئے ، اُس نے پکار کرکہا : ڈرو مت، سنو توسَہی !لوگ جب قریب آئے تو