’’بیتُ اللہ الکریم‘‘کے13 حُروف کی نسبت سے قِبلہ رُخ بیٹھنے کے 13مَدَ نی پھول
خسرکارِ مدینہ ، سُلطانِ باقرینہ ، قرارِ قلب وسینہ ، فیض گنجینہ، صاحِبِ مُعطَّر پسینہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَعُمُوماً قِبلہ رُو ہوکر بیٹھتے تھے ۔۱ ؎
تین فرامین مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
(۱)مجالِس میں سب سے مُکرّم (یعنی عزّت والی ) مجلس(یعنی بیٹھک ) وہ ہے جس میں قبلے کی طرف مُنہ کیا جائے ۔ ۲ ؎
(۲)ہر شے کے لئے شَرَف (یعنی بُزُرگی) ہے اور مجلس (یعنی بیٹھنے ) کا شَرَف یہ ہے کہ اس میں قِبلے کو مُنہ کیا جائے۔ ۳ ؎
(۳) ہر شَے کیلئے سرداری ہے اور مجالِس کی سرداری اس میں قِبلے کو مُنہ کرنا ہے ۔ ۴ ؎
خمُبلِّغ اور مُدرِّس کیلئے دورانِ بیان و تَدریس سُنّت یہ ہے کہ پیٹھ قِبلے کی طرف رکھیں تاکہ ان سے عِلم کی باتیں سننے والوں کا رُخ جانبِ قبلہ ہوسکے چُنانچِہ حضرتِ سیِّدُنا علّامہ حافِظ سَخاوی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی فرماتے ہیں : نبیِّ کریمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
۱ ؎ : احیاء العلوم ج۲ ص۴۴۹ دار صادر بیروت ۲ ؎ : اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط ج ۶ ص ۱۶۱ حدیث ۸۳۶۱دارالکتب العلمیۃ بیروت ۳ ؎ : اَلْمُعْجَمُ الْکبِیر ج ۱۰ ص ۳۲۰ حدیث ۱۰۷۸۱داراحیاء التراث العربی بیروت۴ ؎ :اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط ج۲ ص۲۰ حدیث۲۳۵۴