Brailvi Books

جنّات کا بادشاہ
13 - 20
{۵} لوٹا قبلہ رُخ ہوگیا
	ایک بار جِیلان شریف کے مشائخِ کرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰیکا ایک وَفْد حُضور سیِّدُنا غوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمکی خدمتِ سراپا عَظَمت میں  حاضِرہوا ، اُنہوں  نے آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے لوٹے شریف کو غیرِ قبلہ رُخ پایا(تواُس کی طرف آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی توجُّہ دلائی اِس پر ) آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے اپنے خادِم کو جلا ل بھری نظر سے دیکھا ۔ وہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکے جلال کی تاب نہ لاتے ہوئے ایک دم گرا اورتڑپ تڑپ کر جان دے دی۔ اب ایک نظر لوٹے پر ڈالی تو وہ خود بخود قبلہ رُخ ہوگیا۔     (بہجۃُ الاسرار ص۱۰۱)
خدارا! مرہَمِ خاکِ قدم دے
جگر زخمی ہے دل گھائل ہے یا غوث
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
لوٹا قِبلہ رُخ رکھا کیجئے
	سرکارِبغدادحُضورِ غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکے دیوانو!یقینامَحَبَّت کا اعلی دَرَجہ یہی ہے کہ اپنے محبوب کی ہر ہر ادا کو خوش دلی کے ساتھ اپنا لیا جائے ۔ لہٰذا ہوسکے تو لوٹے کی ٹونٹی ہمیشہ قبلہ رُخ رکھاکیجئے ۔حُضورمُحدِّثِ اعظم پاکستان حضر ت مولانا سرداراحمد صاحِب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہلوٹے کے علاوہ اپنے نَعلینِ مُبارَکین بھی قبلہ رُخ ہی رکھا کرتے ۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ سگِ مدینہ عُفی عنہ ان دونوں  اولیاءے کرامرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمَاکی اِتِّباع میں  حتَّی الامکان اپنے لوٹے اورجُوتیوں  کا رُخ قبلہ ہی کی طرف رکھتاہے۔بلکہ