رسول کے ہمراہ مدنی قافلے میں سفر کی سعادت حاصل کی۔ اب ہمارے گھر میں صرف مدنی چینل چلتا ہے اورگھر کے تمام ہی افراد بالخصوص میری امی جان مدنی چینل بہت شوق سے دیکھتی ہیں۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مذکورہ مدنی بہار میں دیگر کئی گناہوں کے تذکرہ کے ساتھ ساتھ ویڈیو گیمز کھیلنے کا بھی ذکر ہے۔ شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ مدنی منّوں اور منّیوں کے متعلق لکھے گئے اپنے رسالہ ’’نور والا چہرہ‘‘ صفحہ 21 پر وڈیو گیمز کے نقصانات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
وڈیو گیم کے ذَرِیعے دین و ایمان کا نقصان
بہت کم مَدَنی مُنّوں کو اس بات کا احساس ہو گا کہ مسلمانوں کی نئی نسلوں کو تباہ کرنے کیلئے دشمنانِ اسلام ایسی ایسی گیمز تیار کررہے ہیں کہ بچّہ کھیل ہی کھیل میں نہ صِرْف عَمَلاً اسلام سے دُور چلا جائے بلکہ مَعَاذَ اللہاس کے دل میں دینِ اسلام ہی کی نفرت بیٹھ جائے مَثَلاً وِڈیو گیم کھیلنے والا جس قسم کے کرداروں کو اسکرین پر دیکھتا ہے ان میں ایسے کردار بھی شامل ہوتے ہیں جن کے ہاتھوں اسلامی حُلیے مَثَلاً داڑھی اور ٹوپی یا عمامے میں ملبوس ’’کِرداروں ‘‘ کومَروایا جاتا ہے یا پھر اسلامی کرداروں کو ’’دہشت گرد‘‘ کے روپ میں پیش کیا جاتا ہے ، اس