والدین سے بھی معافی مانگوں گا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ یوں دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے مدنی ماحول اور مدنی چینل کی برکت سے مجھ جیسے بدکار کو توبہ کی توفیق مل گئی اور اسی مشکبار مدنی ماحول کی بدولت عبادت کا ذوق و شوق نصیب ہوا اور نبیٔ کریم، رَء ُوف ٌرَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم کی پیاری پیاری سنّتوں پر عمل کی توفیق ملی۔ میں نے نماز پابندی سے ادا کرنا شروع کر دی اور ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے لگا اور پھر رفتہ رفتہ مدنی رنگ میں رنگتا گیا۔ چہرے پر سنّت کے مطابق داڑھی شریف اور سر پر سبز سبز عمامہ شریف کا تاج سجا لیا نیز سفید مدنی لباس بھی زیبِ تن کر لیا۔ جب گھر گیا تو اپنے والدین سے معافی مانگی اور اس کے بعد سے اَ لْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ جب بھی گھر جاتا ہوں اپنے والدین کی قدم بوسی کی سعادت حاصل کرتا ہوں۔ اسی دوران ایک مرتبہ خواب میں شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت، حضرت علاّمہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری رَضَوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اور نگرانِ شوریٰ حضرت مولانا حاجی ابو حامد محمد عمران عطاری مُدَّظِلُّہُ العَالِیکی زیارت نصیب ہوئی۔ شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے مجھے مدنی قافلے میں شرکت کی دعوت پیش کی تو میں خواب ہی میں ہاتھوں ہاتھ آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے ساتھ شریکِ قافلہ ہو گیا۔ مدنی قافلے میں آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے بذاتِ خود مجھے درس و بیان کا طریقہ