شراب نوشی کی نُحُوست میں گرفتار ہے لہٰذا ضمناً شراب کے بارے میں کچھ عرض کرتا چلوں
شراب کے ایک گھونٹ کا عذاب
تاجدارِ نبوت، ماہِ رسالت، دریائے رَحمت، محبوبِ ربّ العِزّت عَزَّوَجَلََّّ و صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے: اللہ عَزَّوَجَلََّّ نے مجھے تمام جہان والوں کیلئے رحمت اورہدایت بناکر بھیجا ہے، مجھے اس لئے مَبعُوث فرمایا ہے کہ میں گانے بجانے کے آلات اور جاہِلیَّت کے کاموں کو مٹا دوں ، میرے پرور د گا ر عَزَّوَجَلَّ نے اپنی عزّت کی قسم یاد کر کے فرمایا ہے، میرا جو بندہ شراب کا ایک گُھونٹ بھی پئے گا میں اُسے اس کی مِثل جہنَّم کا کھولتا ہوا پانی پلاؤں گا اور میرا جوبندہ میرے خوف سے شراب پینا چھوڑ دے گا میں اُسے جنت میں اچھّے رُفَقاء کے ساتھ (پاکیزہ شراب)پِلاؤں گا۔ (معجم الکبیر، ۸ /۱۹۷، حدیث:۷۸۰۴،۷۸۰۳)
کلِمہ نصیب نہ ہو
حضرتِ علامہ محمد بن احمد ذَہبی عَلیْہ رَحْمَۃُاللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں : ایک شخص شرابیوں کی صُحبت میں بیٹھتا تھا جب اُس کی موت کا وقت قریب آیا تو کسی نے کَلِمہ شریف کی تلقین کی تو کہنے لگا ’’تم بھی پیو اور مجھے بھی پلاؤ۔ ‘‘اور یوں مَعَاذَ اللہ