Brailvi Books

جھگڑالو کیسے سُدھرا؟
16 - 32
مدنی ماحول سے وابستہ ہو کر سنّتوں بھری زندگی بسر کرنے لگا ۔ پنج وقتہ نماز پڑھنا شروع کر دی، چہرے پر سنّت کے مطابق داڑھی اور سر پر سبز سبز عمامہ شریف کا تاج سجا لیا نیز دیگر اسلامی بھائیوں کے ساتھ مل کر علاقے میں دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں اور مدنی چینل کو عام کرنے کی کوششیں کرنے لگا۔ اس کے علاوہ علاقے میں ہونے والی شادیوں میں اہلِ خانہ پر انفرادی کوشش کر کے اجتماعِ ذکر و نعت کی ترکیب بنواتا ہوں۔ تادمِ تحریر اَ لْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ایک مسجد کی ذیلی مشاورت کا ذمہ دار ہونے کی حیثیت سے مدنی کاموں میں ترقی و عروج کے لئے کوشاں ہوں۔ 
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب!		صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے مدنی چینل پر مبلّغِ دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے بیان کی برکت سے شرابی تائب ہو کر دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابَستہ ہو گیا اور سنّتوں بھری زندگی بسر کرنے لگا۔ شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنی مشہورِ زمانہ تالیف ’’فیضانِ سنّت‘‘ جلد اوّل میں لکھتے ہیں : افسوس صد کروڑ افسوس! آج کل مسلمانوں کی ایک تعداد مَعَاذَاللہ