Brailvi Books

جھگڑالو کیسے سُدھرا؟
15 - 32
پذیر اسلامی بھائی اپنی گناہوں بھری زندگی سے توبہ کے احوال کچھ اس طرح بیان کرتے ہیں کہ نیکیوں کی شاہراہ پر گامزن ہونے سے قبل میں مَعَاذَاللہ  فرائض و واجبات میں کوتاہی کے ساتھ ساتھ شراب نوشی کی عادت ِ بد کا شکار تھا۔ شراب نوشی تو میرا روز کا معمول بن چکی تھی، زندگی کے شب و روز انہی خرافات میں بیت رہے تھے کہ مجھ پر میرے رب عَزَّوَجَلَّ  کا کرم ہو گیا اور دعوتِ اسلامی کا مشکبار مدنی ماحول مل گیا سبب کچھ یوں بنا کہ ایک مرتبہ جب میں نے TV آن کیا تو اسکرین پر مدنی چینل اپنی بہاریں لٹا رہا تھا۔ اس وقت چینل پر دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے نگران و مبلغِ دعوتِ اسلامی حضرت مولانا حاجی ابو حامد محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العَالِی شراب کی مذمت پر سنّتوں بھرا بیان بنام ’’برائیوں کی ماں ‘‘(1) فرما رہے تھے۔ ان کا روشن چہرہ اور سر پر سبز سبز عمامہ شریف کا سجا تاج دیکھ کر میں آپ کا بیان سُننے لگا۔ مبلغِ دعوتِ اسلامی کے شراب نوشی کی تباہ کاریوں اور قبر و حشر میں اس کے سبب ملنے والے عذاب کا تذکرہ سن کر میری آنکھوں سے ندامت کے سبب آنسو بہہ نکلے، میرے دل کی دنیا بدل گئی۔ میں نے اسی وقت شراب نوشی اور دیگر گناہوں سے صدقِ دل سے توبہ کی اور آئندہ اپنے دامن کو شراب کی نحوست سے بچانے کا عزمِ مصمم کر لیا اور پھر دعوتِ اسلامی کے پاکیزہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1: علمیہ نے اس کا تحریری رسالہ بھی شائع کیا ہےمکتبۃ المدینہ سے قیمتاً طلب فرمائیے یا ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کر لیجئے۔