مَعَاذَاللہ ناچ رنگ کی محفلیں میرے بغیر ادھوری سمجھی جاتی تھیں ، مگر میرے بچوں کی امی کی مسلسل انفرادی کوشش بھی جاری تھی بالآخر اس کی انفرادی کوشش کامیاب ہوئی اور ایک دن کام سے واپس آیا تو میں نے مدنی چینل لگا لیا۔ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سنّتوں بھرا بیان فرما رہے تھے آپ کی زبان سے ادا کردہ الفاظ کانوں کے راستے میرے دل میں اترتے چلے گئے، جس سے عصیاں کا گرد و غبار چَھٹ گیا، مہتابِ ہدایت کی کرنیں اجالا بکھیرنے لگیں۔ اَ لْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں نے اسی وقت تمام گناہوں سے سچی توبہ کی اور اپنے کمپیوٹر میں موجود فلموں ، ڈراموں ، گانے، باجوں کا DATA ختم کر دیا نیز کیسٹیں ، سی ڈیز بھی ضائع کر دیں۔ نماز باجماعت مسجد میں ادا کرنا شروع کردی، جب میں پہلے دن مسجد میں نماز ادا کرنے گیا تو امام صاحب جو کہ مجھے جانتے تھے ۔مجھے مسجد میں دیکھ کر بہت خوش ہوئے، مبارکباد دی اور استقامت کی دعاؤں سے نوازا۔ اس کے بعد مسجد میں باجماعت نماز پڑھنے کا معمول بن گیا۔ اسی دوران دعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ اسلامی بھائی سے سلام دعا ہو گئی پھر انہی کی انفرادی کوشش سے دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی سعادت ملنے لگی جس کی برکت سے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ سر پر عمامہ شریف کا تاج اور چہرے پر داڑھی شریف سج گئی۔ اب میرے گھر میں