Brailvi Books

جھگڑالو کیسے سُدھرا؟
11 - 32
اور تَشَدُّد سے بھرپور گیمز کھیلنا پسند کرتے ہیں۔ ایک امریکی ماہِرِ نفسیات کا کہنا ہے: ’’ ہم کمپیوٹر گیم کو محض کھیل سمجھتے ہیں لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ یہ ہمارے مُعاشَرے کوغَلَط سَمْت لے کر جارہے ہیں اور ہم اپنے بچّوں کو کمپیوٹر گیم کے ذَرِیعے وہ سب کچھ سکھا رہے ہیں جوکسی اور طریقے سے بَہُت دیر میں سیکھا جاسکتا ہے، کمپیوٹر کی مدد سے بچّے نہ صرف جدید (یعنی نئے) ہتھیاروں کے استعمال میں مہارت حاصل کرلیتے ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ انسانوں اور دوسرے جانداروں کو گولیوں کا نشانہ بنانا بھی سیکھ لیتے ہیں ۔‘‘
’’وڈیو گیموں ‘‘ سے خدائے پاک سب بچے بچیں
نیکیاں کرتے رہیں اچھے بنیں سچے بنیں
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب!		صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{3}ڈانسر کی توبہ کا راز
	ماڈل کالونی ڈھوک کالا خان، ضلع راولپنڈی (صوبہ پنجاب) کے رہائشی  اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ میں اپنی اہلیہ سمیت گناہوں کی تاریکی میں بھٹک رہا تھا۔ نمازوں کی ادائیگی کاکوئی اہتمام نہیں تھا۔ فلمیں ، ڈرامے دیکھے بغیر سکون نہیں ملتا تھا۔ پھر خوش قسمتی سے دعوتِ اسلامی کا مہکا مہکا مدنی ماحول میسر آگیا اور ہم دونوں میاں بیوی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کی برکت سے نیکیوں