Brailvi Books

جَوانی کیسے گزاریں؟
6 - 40
پَست کردیتی ہے، لہٰذا جب تک جَوانی کی نعمت ہے اورصحّت سَلامت ہے، تو اِس کو غنیمت جانتے ہوئے زیادہ سے زیادہ عبادت اور اچھے کاموں کی عادت پر اِستِقامت پانے کی کوشِش کیجئے اوراگر آج نیکیوں سے جی چُرا کر، بدیوں میں دل لگا کر ہمّت وصَلاحِیّت اوروقْت کی نعمت گنوا بیٹھے توکل پچھتاوا ہو گالیکن اُس وقْت کاپچھتانا اور افسوس سے ہاتھ ملنا کسی کام نہ آئے گا۔ وقْت کی تیزرفتار دھار ہمارے لیل ونَہار (یعنی دن رات) کو کاٹتی چلی جا رہی ہے، وقْت کی لگام کب کسی کے ہاتھ آئی ہے اور وقْت کی گاڑی سے کون کہے کہ ذرا آہِستہ چل! پس آج وقْت کی قدْر کیجئے اور اِس سے فائدہ اُٹھائیے ورنہ پھر گیا وقْت یاد تو آئے گا مگر ہاتھ نہ آئے گا۔
سدا عیش دَوراں دِکھاتا نہیں
گیا وقْت پھر ہاتھ آتا نہیں
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
جَوانی کی تعریف
	دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1548 صفْحات پر مشتمل کتاب ’’فیضانِ سنّت‘‘جلد اوّلصَفْحَہ713 پر ہے: ’’لُغات کی کُتُب کے مطابِق (بالِغ ہونے سے لے کر )30یا40 برس تک آدمی جوان رہتا ہے، 30یا 50 برس جوانی اور بڑھاپے کا درمیانی وقْفہ یعنی اُدھیڑ اور اِس کے بعد بُڑھاپا آ جاتا ہے۔‘‘