نیکی کی دعوت عام کیجئے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اِس واقِعہ سے یہ مدَنی پھول بھی ملا کہ مسلمانوں کو سمجھانے اور ’’نیکی کی دعوت‘‘ عام کرنے کی کوشِش کرتے رہنا چاہئے کہ اِس میں اپنی اور دیگر اِسلامی بھائیوں کی دینی ودنیَوی بھلائیاں پوشیدہ ہیں ، جیسا کہ پارہ27 سُوْرَۃُ الذّٰرِیٰت، آیَت نمبر55میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کا فرمانِ عالی شان ہے:
فَاِنَّ الذِّکْرٰی تَنۡفَعُ الْمُؤْمِنِیۡنَ ﴿۵۵﴾ ترجمۂ کنزُ الایمان:اور سمجھاؤ کہ سمجھانا مسلمانوں کو فائدہ دیتا ہے۔
مجھے تم ایسی دو ہمّت آقا دوں سب کو نیکی کی دعوت آقا
بنا دو مجھ کو بھی نیک خصلت نبیِّ رحمت، شفیعِ اُمّت
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مَتاعِ وقْت کی قدْر کیجئے
اِس حکایت سے یہ بھی پتا چلا کہ وقْت کی نا قدْری بالآخِر نَدامت لاتی ہے، خصوصاً ایّامِ جَوانی میں بے فکْری، لاپرواہی اوراِن حسین لمحات کی بے قدْری بڑھاپے میں پچھتاوے کا سبب بنتی ہے۔ کیونکہ جن کی جَوانی کا سفَرگناہوں کی تاریکیوں میں گزرتا ہے جب وہ بڑھاپے کے عالَم میں نیکیوں کی روشنیوں کی طرف رُخ موڑتے ہیں تو بَہُت دیر ہو چکی ہوتی ہے اور اُس وقْت آدَمی کچھ کرنا بھی چاہے تو جسْم واَعضاء کی کمزوری اور صِحّت کی خرابی حوصلے