ومَنّانعَزَّوَجَلَّ کی رضاوالے کاموں اور اُس کی بندگی میں گزارے، ناجائز اُمنگوں اور بُری خواہشوں سے اپنے دامن کو بچائے رکھے،اُس کے لئے اللہ عَزَّوَجَلَّکی بارگاہ سے مقامِ عزّت وعظَمت اور درَجۂ محبوبیت پانے کی اُمید ونوید ہے کیونکہ جوانی میں نفس کے منہ زور گھوڑے کو لگام دینا مشکل ہوتاہے، اِسی وجہ سے عبادتِ شباب(یعنی جوانی کی عبادت) کو زیادہ فضیلت حاصل ہے، جیسا کہ حکیم ُالا ُمَّت حضرت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِی تحریر فرماتے ہیں : ’’ جَوانی میں گناہوں سے بچے اور ربّ عَزَّوَجَلَّ کو یاد رکھے چونکہ جوانی میں اَعضاء قوی اور نفس گناہوں کی طرف (زیادہ) مائل ہوتا ہے اِس لئے اِس زَمانہ کی عبادت بڑھاپے کی عبادت سے اَفضل ہے۔‘‘ (مِرْاٰۃُ المَنَاجِیْح، ۱/۴۳۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو!اِس دورِ پُر فِتَن میں جبکہ بد قسمتی سے کثیر نوجَوان قراٰن و سنّت سے دُور، جوانی کی مستی میں مخمور، حِرْص وہَوَسِ دُنیا کے نشے میں چُور اور نفْس وشیطان کے ہاتھوں مجبورہوکرگناہوں اور بے حیائیوں کے سیلاب میں بہتے چلے جا رہے تھے کہ تبلیغِ قراٰ ن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی نے اِصلاحِ اُمّت کاعَلَمِ ہِمّت بلند کیا اور اِس بے راہ روِی وبے حیائی کے سیلاب کو روکنے کی کامیاب کوشِشوں کاسفَر شروع کردیا۔دعوتِ اسلامی کی کامیابی کُھلی کتاب کی مانند آج سب پر آشکار (یعنی واضِح) ہے،کہ وہ نوجَوان جو شیطانِ ناہَنجاراورنفْسِ بے لگام کے غلام نظَر آتے تھے، خوش قسمتی سے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوئے تَواُن کی بے رونق زندَگیوں میں مَدَنی اِنقِلاب کی بہار