Brailvi Books

جَوانی کیسے گزاریں؟
15 - 40
(عارِف باللہ حضرتِ سیِّدُنا شیخ سَعدِی شِیرازیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں :)
رَسْمَ اسْتْ کِہ مَالِکَانِ تَحْرِیْر	آزَاد کُنَنْدْ بَنْدَۂِ پِیْر
اَے بَارِ خُدَا ، اَے عَالَمِ آرَا	بَرْسَعْدِی پِیْرِ خُوْد بَہْ بَخْشَا
(یعنی غلاموں کے مالِکوں کا طریقہ ہے کہ وہ بوڑھے غلام کو آزاد کر دیتے ہیں ، اے میرے پروردْگار عَزَّوَجَلَّ! اے دُنیا کو آراستہ کرنے والے! ضَعِیْفُ العُمْر سَعدِی کی بھی بخشِش ومَغفِرَت فرما دے۔)(مِرْاٰۃُ المَنَاجِیْح،۷/۸۹)
	 لہٰذاجوانی کی قدْر کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ عبادت کیجئے،تاکہ کل جب بڑھاپا زیادہ عبادت کرنے سے معذور کردے تو اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہِ بے کس پناہ سے صحت و جوانی والی عبادت جیسا ثواب ملتا رہے ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! 		صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد


اللہ کا محبوب بندہ
	حدیثِ قُدْسی ہے: حضرت سیِّدُنا عبداللہ بن عُمَررَضِی اللہ تَعالٰی عَنْہُمَا سے رِوایَت ہے کہ نبیِّ پاک، صاحبِ لَولاکصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ اِرشاد فرماتا ہے: ’’میری تقدیر پر ایمان لانے والا، میرے لکھے پر راضی رہنے والا، میرے دئیے ہوئے رزْق پر قناعت کرنے والا اور میری رضاکی خاطِر اپنی نفسانی شہوات کو ترْک کرنے والانوجَوان میری بارگاہ میں میرے بعض فِرِشتوں کی مانند ہے۔‘‘