کثرت ِعبادت ورِیاضَت کی مزید سعادت نصیب ہو جاتی، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی اِس عاجِزی میں ہمارے لئے رہنمائی ہے کہ اے جوانو! جوانی بَہُت بڑی نعمت ہے، اِس کی قدْر کرو،اِسے فُضُولیات میں مت گزارو ورنہ جب ہوش آئے گا تو اُس وقْت تِیر کمان سے نکل چکا ہوگا اور کمان سے نکلے تِیر واپس نہیں آیاکرتے۔
غَافِلْ مَنَشِیْں نہ وَقْت بَازِی سْت
وَقْت ہُنَرَ اسْت وَکَارْسَازِی سْت
یعنی اے نوجوان! غافل نہ بیٹھ، یہ فرصت وغفلت کا وقْت نہیں بلکہ ہُنَر سیکھنے اور کام کاج کرنے کا وقْت ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
عبادت کی برکت سے بڑھاپے میں بھی جوان
حضرت علامہ ابن رجب حنبلی عَلَیْہِ رَحْمَۃُاللہِ الْقَوِیجوانی میں عبادت کے متعلق فرماتے ہیں :’’جس نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کو اس وقت یاد رکھا جب وہ جوان اور توانا تھا، اللہ عَزَّوَجَلَّ اُس کا اُس وقت خیال رکھے گا جب وہ بوڑھا اور کمزور ہوجائے گا اور اسے بڑھاپے
میں بھی اچھی قوتِ سَماعَت،بَصارت،طاقت اور ذَہانت عطا فرمائے گا۔حضرت ابوالطیب طبری رَحمۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے سوسال سے زیادہ عمر پائی ،آپ رَحمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ ذہنی و جسمانی لحاظ سے تندرست اور توانا تھے،آپ رَحمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے کسی نے صحت کا راز پوچھا تو ارشاد فرمایا: ’’میں نے جوانی میں اپنی جسمانی صلاحیتوں کو گناہ سے محفوظ رکھااور آج جب میں بوڑھا ہوگیا ہوں تو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے انہیں میرے لئے باقی رکھا ہے۔اس کے برعکس حضرت جنید رَحْمَۃُ اللہِ