ہیں جو سب جہانوں کا پَرْوَرْدگار ہے ۔ ت) اسی لیے اللہ تعالیٰ اپنی حکمتِ کاملہ کے مطابق لوگوں کے دلوں میں ڈالے گا کہ پہلے اور( 1) انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے پاس جائیں اور وہاں سے محروم پِھر کر اِن کی خدمت میں حاضر آئیں تاکہ سب جان لیں کہ منصبِ شفاعت اِسی سرکار کا خاصَّہ ہے دوسرے کی مجال( 2) نہیں کہ اس کا دروازہ کھول سکے ، وَالْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِيْن.
یہ حدیثیں ’’صحیح بخاری‘‘ و’’صحیح مسلم‘‘ تمام کتابوں میں مذکور اور اہلِ اسلام میں معروف ومشہور ہیں ، ذکر کی حاجت نہیں کہ بہت طویل ہیں ۔ شک لانے والا اگر دو حَرْف بھی پڑھا ہو تو ’’مشکوٰۃ شریف‘‘ کا اُردو میں ترجمہ منگاکر دیکھ لے یا کسی مسلمان سے کہے کہ پڑھ کر سُنا دے ۔ اور اِنہیں حدیثوں کے آخر میں یہ بھی ارشاد ہوا ہے کہ شفاعت کرنے کے بعدحُضور شَفِیْعُ الْمُذْنِبِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم بخششِ گنہگاران(3 ) کے لیے بار بار شفاعت فرمائیں گے اور ہر دفعہ اللہتعالیٰ وہی کلمات فرمائے گا اور حضور ہر مرتبہ بے شمار بندگانِ خداکو نجات بخشیں گے ۔ میں اِن مشہور حدیثوں کے سِوا (4 ) ایک اَرْبعین یعنی چالیس حدیثیں اور( 5) لکھتا ہوں جو گَوشِ عوام( 6) تک کم پہنچی ہوں ، جن سے مسلمانوں کا ایمان
________________________________
1 - یعنی دیگر ۔
2 - طاقت ۔
3 - گناہگاروں کی بخشش ۔
4 - علاوہ ۔
5 - یعنی دوسری ۔
6 - عوام کے کانوں ۔