دوسرے کتے کی ہڈی بھی چھین لے ۔ مگر جلد ہی اس نے اپنا اِرادہ بدل دیا کہ چھوڑو! اپنے پاس ایک ہڈی تو ہے نا !لیکن یہ سوچ اس کے لالچ پر غالب نہ آسکی چنانچہ اس کے دل میں پھر سے یہ خواہش جاگ اٹھی کہ اگر ایک کے بجائے دو ہڈیاں مل جائیں تو خوب مزہ آئے گا۔یہ سوچ کر اس نے دوسرے کتے کو ڈرانے کے لئے بھونکنا شروع کیا مگر وہ صرف ایک بُھوں کرکے رہ گیاکیونکہ اُس کے منہ میں دبی ہوئی ہڈی پانی میں گر گئی اور پانی کے بہاؤ کے ساتھ بہتی ہوئی کہیں دُورنکل گئی۔یوں وہ لالچی کتا دوسری ہڈی حاصل کرنے کے چکر میں ایک ہڈی بھی گنوا بیٹھا۔
حرص کی تین قسمیں
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حِرْص کا تعلق جن کاموں سے ہوتا ہے ان میں سے کچھ کام باعثِ ثواب ہوتے ہیں اور کچھ باعثِ عذاب جبکہ کچھ کام محض مُباح (یعنی جائز) ہوتے ہیں یعنی ایسے کاموں کے کرنے پر کوئی ثواب ملتا ہے اور نہ ہی چھوڑنے پر کوئی عِتاب ہوتا ہے لیکن یہی مُباح (یعنی جائز) کام اگر کوئی اچھی نیت سے کرے تو وہ ثواب کا مستحق اور اگر بُرے اِرادے سے کرے تو عذابِ نار کا حقدار ہوجاتا ہے ، یوں بنیادی طور پر حِرْص کی تین قسمیں بنتی ہیں:
(۱) حِرْصِ محمود (یعنی اچھی حِرْص) (۲) حِرْصِ مذموم (یعنی بُری حِرْص)
(۳) حِرْصِ مباح (یعنی جائز حِرْص)،لیکن اگر اس حِرْص میں اچھی نیت ہوگی تویہ حِرْص محمودبن جائے گی اور اگر بُری نیت ہوگی تو مذموم ہو جائے گی ۔