کسی کو مال و دولت،جاہ وحشمت اور عزت وشہرت کی! قراٰن مجید فرقانِ حمید کی سورۂ نساء کی آیت 128میں ارشاد ہوتا ہے:
وَاُحْضِرَتِ الۡاَنۡفُسُ الشُّحَّ ؕ(پ۵، النسآء :۸۲۱)
ترجمہ کنزالایمان:اور دل لالچ کے پھندے میں ہیں ۔
تفسیرِ خازن میں اس آیت کے تحت ہے: لالچ دل کا لازمی حصہ ہے کیونکہ یہ اسی طرح بنایا گیا ہے۔(تفسیر الخازن،ج۱،ص۷۳۴)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
لالچ توجانوروں میں بھی پایا جاتا ہے
انسان تو ایک طرف رہے ! حِرْص ولالچ میں تو جانور بھی مبتلا ہوتے ہیں ۔ کُتّے کا لالچ مشہور ہے ،یہ ایسا حریص ہوتا ہے کہ اگر اس کو کوئی مَرا ہواجانور کھانے کو مل جائے تو اکیلے ہی اُسے ہڑپ کرنا چاہتا ہے اور اگر اس دوران دوسرا کتا وہاں آنکلے تواُسے قریب بھی نہیں آنے دیتا ۔ آئیے! ایک لالچی کتے کی مشہورسبق آموزحکایت سنتے ہیں :
لالچی کتّا
ایک کتا بہت بھوکا تھا اور کھانے کی تلاش میں اِدھر اُدھر مارا مارا پھررہا تھا۔ اچانک اس کو ایک ہڈی ملی جسے اس نے منہ میں دَبایا اور ایک نہر کے کنارے کنارے چلنے لگا ۔ ایک دَم اس کی نظر نہر میں پڑی تو اسے اپنا عکس دکھائی دیا۔وہ سمجھا کہ میرے آس پاس ایک اورکتا بھی ہے جس کے منہ میں ہڈی ہے ۔ اس نے سوچا کیوں نہ وہ