اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ؕ
حضرتِ سیِّدُنازُبیر بن عوامرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
دُ رُ ود شریف کی فضیلت
دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کے مطبوعہ 50 صَفحات پر مشتمل رسالے، ’’ جنتی محل کا سودا‘‘ صَفْحَہ 1 پر شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنّت ،بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ دُرودِ پاک کی فضیلت ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ مالکِ خُلدوکوثر، شاہِ بحرو بر، مدینے کے تاجور، انبیا کے سَروَر، رسولِ انور، محبوبِ داوَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ بخشش نشان ہے: ’’اللہ عَزَّوَجَلَّ کی خاطر آپس میں مَحَبَّت رکھنے والے جب باہَم ملیں اورمُصافَحَہ کریں اور نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر دُرُودِ پاک بھیجیں تو اُن کے جُدا ہونے سے پہلے دونوں کے اگلے پچھلے گُناہ بخش دئیے جاتے ہیں۔‘‘(1)
مـــــــــــــــــــدینـــہ
(1)…مسند ابی یعلٰی، الحدیث:۲۹۵۱، ج۳، ص۹۵