سیدنا ذُوالنّون مِصری کا اجتماع
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو ! بعض بُزُرْگانِ دِیْن رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِین کے مُتَعَلِّق تو یہاں تک مَرْوِی ہے کہ بسا اَوقات ان کے اجتماعات میں لوگوں کی حَالَت غیر ہو جاتی اور وہ اپنے آپ سے بیگانے ہو جاتے ، یہاں تک کہ بعض کی تو رُوحیں تک جہانِ فانی سے پرواز کر جاتیں ، جیسا کہ حضرت سیِّدُنا ابو حیان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں ایک بار حضرت سیِّدُنا ذُوالنُّون مصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے اجتماعِ پاک میں حاضِر ہوا اور شرکائے اجتماع کو شُمار کیا تو وہ 70 ہزار کے لگ بھگ تھے ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے مَحبَّتِ باری تعالیٰ اور محبینِ باری تعالیٰ کے مُتَعَلِّق بیان فرمایا ، جسے سن کر اس اِجْتِمَاعِ پاک میں 11 افراد جہانِ فانی سے کُوچ کر گئے ۔ ہر طرف لوگ گِریہ و زاری کرتے ہوئے دکھائی دیتے اور بَہُت سے تو اپنے ہوش ہی کھو بیٹھے تھے ۔ (1)
حضور غوثِ اعظم کا اجتماع
محبوبِ سبحانی ، حُضُورغوثُ الاعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی مَـحْفِلِ وَعْظ کا حال بھی کچھ اسی طرح کا ہوتا ، بلکہ شیخِ محقق شیخ عبدالحق مُحَدِّث دہلوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اَخبارُ الاخیار میں فرماتے ہیں : حضورِغوثِ اَعْظَم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ جب منبر شریف پر تشریف فرما ہو کر مُـخْتَلِف عُلُوم بیان فرماتے تو تمام حاضرین آپ کی ھَیْبَت و عَظَمَت کے سامنے یوں خاموش
________________________________
1 - الروض الفائق ، المجلس الخامس و الاربعون فی محبة الله ، ص ۲۵۵