Brailvi Books

ہفتہ وار اجتماع
75 - 79
بجے تک کا وَقْت طے کیا جائے اور گا ڑی والے سے درخواست کر دی جائے کہ ہو سکتا ہے ہم جلد واپس آجائیں ، اگر مُناسِب سمجھیں تو بس چلا دیجئے ۔  اور اگر نہ چلانا چاہیں تو کو ئی بات نہیں ہم 11 بجے تک اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ انتظار کر لیں گے ۔  اس طرح کی تر کیب بنا نے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کافی آسانی رہے گی ۔ 
سوال18 : پوری بس کرائے پر بُک کر وائی اور طے ہوا کہ 40سوُاریاں بٹھائیں گے ۔  مگر روانگی کے وَقْت 41 اسلامی بھائی ہو گئے کیا کر یں؟ 
جواب : صدر الشّریعہ ، بدرُالطَّریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِالْقَوِی فرماتے ہیں ۔  اس باب میں قاعِدۂ کُلِّیَّہ (یعنی اُصول) یہ ہے کہ َعقد (یعنی سودا طے کرنے ) کے ذریعے سے جب کسی خا ص مَنْفَعَت کا اِسْتِحقاق (یعنی مخصو ص فائدہ حاصل کرنے کا حق حاصل) ہو تو وہ (فائدہ) یا اس کی مثل (یعنی اُس کے جیسا) یا اُس سے کم درجہ کا (فائد ہ) حاصل کرنا جائز ہے اور زیا دہ حاصل کرنا جائز نہیں ۔ (1) اس فِقْہِی جُزْئِیِّہ (جُز ۔ ئی ۔ یَہ) کی روشنی میں معلوم ہوا کہ طے شدہ یا اس سے کم سُواریاں بٹھانی جائز اور ایک بھی زائد بٹھانی ناجائز ۔  ہاں جہاں یہ عُرف ہو کہ طے شدہ سُواریوں سے دو۲ چار۴ زائد ہو جانے پر اعتراض نہیں ہوتا وہا ں 40کی بجائے 41 بٹھانے میں حرج نہیں ۔ ایسے مَوْقَع پر آسانی اس میں ہے کہ سُواریوں کی تعداد بتانے کے بجائے پوری گاڑی کی بُکنگ کروالی جائے ، جیسا کہ ہمارے ملک میں بارات وغیرہ کے لئے مکمل بس



________________________________
1 -      بہا ر شریعت ، اجارہ کی چیز میں کیا افعال جائز ہیں اور کیا نہیں ، ۳/۱۳۰