چُنَانْچِہ آپ نے انہیں مَخْصُوص جگہ پر مَخْصُوص دن جَمْع ہونے کا حُکْم اِرشَاد فرمایا ۔ (1)
سیدنا ابودردا کا اجتماع
پھر یہی طریقہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے بھی اپنایا ، یعنی وَعْظ و اِرشَاد کیلئے لوگوں کو ایک جگہ جَمْع فرما کر انہیں نصیحتوں کے مَدَنی پھول اِرشَاد فرمایا کرتے ۔ جیسا کہ مَرْوِی ہے کہ مَشْہُور صحابِیِ رسول حضرت سَیِّدُنا ابو دردا رَضِیَاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے جب نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچانے کے لئے ملکِ شام کا سَفَر اِخْتِیار فرمایا اور دِمَشْق (ملکِ شام) پہنچے تو دیکھا کہ وہاں کے لوگ عیش و عشرت کی زِنْدَگی بَسَر کر رہے ہیں اور آسائش و آرام کے دلدادہ ہیں ۔ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ان کے اندازِ زندگی دیکھ کر کہ وہ دنیا کی محبت میں گِرِفتار ہیں بَہُت پریشان رہتے ۔ ایسے کئی واقعات ملتے ہیں کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ دِمَشْق کے لوگوں کو ایک جگہ جَمْع فرما کر انہیں نصیحتوں کے مَدَنی پھول پیش فرماتے ۔ (2) چُنَانْچِہ ،
ایک بار ایسے ہی ایک اِجْتِمَاع میں آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے اِرشَاد فرمایا : اے اَہْلِ دِمَشْق ! تم سب دِین کے اِعْتِبَار سے آپس میں ایک دوسرے کے اِسْلَامی بھائی ، گھروں کے اِعْتِبَار سے ایک دوسرے کے پڑوسی اور دشمن کے مُقَابَلے میں ایک دوسرے کے مُعاوِن و مَدَدگار ہو ، پھر کیا وجہ ہے کہ تم مجھ سے مَحبَّت نہیں کرتے ؟ میری محنت و مَشَقَّت تمہارے عِلاوہ دوسروں پر صَرف ہو رہی ہے ، میں تمہارے علما کو دنیا سے رُخْصَت ہوتے
________________________________
1 - بخاری ، کتاب الاعتصام...الخ ، باب تعلیم النبی...الخ ، ص۱۷۶۹ ، حدیث:۷۳۱۰ مفهومًا
2 - سیرت سیدنا ابو دردا ، ص۵۱ بالتصرف