ترجمہ و تفسیر سن کر فہمِ قرآنِ کریم حاصِل کرنے کی سَعَادَت و فضیلت ملتی ہے ۔
12- اِشراق و چاشت
ہفتہ وار اِجْتِمَاع میں شِرْکَت کی بَرَکَت سے جُمُعَہ کے دن طُلُوعِ آفتاب کے 20 یا 25منٹ بعد اِشْرَاق و چاشت پڑھنے کی سَعَادَت بھی ملتی ہے ۔ چُنَانْچِہ ،
نمازِ اِشْرَاق کی فضیلت کے مُتَعَلِّق اللہ کے مَحبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ مَغْفِرَت نشان ہے : جو شخص نَمازِ فَجْر سے فارِغ ہو کر اپنی جگہ بیٹھا رہے یہاں تک کہ اِشْرَاق کے نَفْل پڑھ لے اور صِرف خیر ہی بولے تو اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے اگرچہ سمندر کے جھاگ سے زیادہ ہوں ۔ (1)اور مراٰۃ المناجیح میں شیخ شہابُ الدِّین سہروردی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا یہ قول مَنْقُول ہے کہ اس نَماز سے دل میں نور پیدا ہوتا ہے ۔ جو دل کا نور چاہے وہ اِشْرَاق کی پابندی کرے ۔ (2)اسی طرح چاشت کی نَماز کے مُتَعَلِّق اُمُّ الْمُومِنِین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائشہ صدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں : میں نے اپنے سرتاج ، صاحِبِ مِعْرَاج صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو فرماتے ہوئے سنا : جو نَمازِ فَجْر اَدا کرنے کے بعد اپنی جگہ بیٹھا رہے اور کوئی دُنْیوِی بات نہ کرے اور اللہ پاک کا ذِکْر کرتا رہے ، پھر چاشت کی چار۴ رکعتیں اَدا کرے تو گُناہوں سے ایسا پاک و صاف ہوجائے گا جیسااس دِن تھا جس دن اس کی ماں نے اسے جنا تھا کہ اس پر کوئی گناہ نہ تھا ۔ (3)
________________________________
1 - ابوداود ، کتاب الصلاة ، التطوع ، باب صلاة الضحی ، ص۲۱۱ ، حدیث:۱۲۸۷
2 - مراٰۃ المناجیح ، چاشت کی نماز کا باب ، دوسری فصل ، ۲/۲۹۹
3 - مسند ابی یعلٰی ، مسند عائشة ، ۳/۳۹۴ ، حدیث:۴۳۶۴