مسلم خولانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے مُتَعَلِّق مَرْوِی ہے کہ آپ کَثْرَت سے مَسَاجِد میں بیٹھا کرتے اور فرماتے کہ یہ عزّت والی جگہیں ہیں ۔ (1)
مَسْجِد کی مَحبَّت مجھے میرے خُدا دے صَدْقے میں محمد کے میرے دِل کو لگا دے
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُتَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
دوسرا فائدہ
دیکھا آپ نے ! مَسْجِد میں ٹھہرنا کس قَدْر فضیلت کا باعِث ہے ۔ چُنَانْچِہ جب ہم بھی ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اِجْتِمَاع میں رات اِعْتِکَاف کی نِیَّت سے مَسْجِد میں ٹھہریں گے تو جہاں مَسْجِد میں ٹھہرنے کا ثواب پائیں گے ، وَہیں عشا اور فَجْر کی نَمازیں با جَمَاعَت اَدا کرنے کی سَعَادَت بھی پائیں گے کہ عشا اور فَجْر کی باجَمَاعَت اَدائیگی کی بھی اپنی ہی فضیلت ہے ۔ جیسا کہ نبیوں کے تاجور ، مَحبوبِ رَبِّ اکبر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے : جس نے عشا کی نَماز باجماعت ادا کی گویا اس نے آدھی رات قیام کیا اور جس نے فَجْر کی نَماز باجَمَاعَت ادا کی گویا اس نے پوری رات قیام کیا ۔ (2) اسی طرح ایک رِوایَت میں فَجْر و عشا کی نَماز جَمَاعَت کے ساتھ اَدا کرنے والے کے لئے سُرخ یَاقُوت کے ایک عظیمُ الشّان مَـحَل کی خوشخبری بھی مَرْوِی ہے ۔ (3)
________________________________
1 - اتحاف السادة المتقین ، كتاب اسرار الصلاة و مهماتها ، فضيلة المسجد و موضع الصلاة ، ۳/۴۶
2 - مسلم ، کتاب المساجد...الخ ، باب فضل صلاةالعشاء...الخ ، ص۲۳۸ ، حديث:۲۶۰ (۶۵۶)
3 - تذکرة الواعظین ، الباب الثانی ، ص ۷