Brailvi Books

ہفتہ وار اجتماع
35 - 79
 ہوتا اور وہ اللہ پاک کی خاطِر ہی ایک دوسرے سے مَحبَّت بھری باتیں کرتے ہیں ، ان پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے انہیں دَعْوَتِ اِسْلَامی کے مَدَنی مَاحَول سے آگاہ کرتے ہیں ، اِنہیں مدنی کاموں میں عملی طورپرشمولیت کی ترغیب دِلاتے ہیں ۔  بِلاشبہ اس انفرادی کوشش کی بھی کیا ہی خوب مَدَنی بہاریں ہیں ۔  بلکہ اسی کی بَرَکَت سے تو دَعْوَتِ اِسْلَامی کی مرکزی مَـجْلِسِ شوریٰ کے مَرْحُوم نگران خوش الحان نعت خوان ، بلبلِ روضۂ رسول حاجی محمد مشتاق عطاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ملے ۔  چُنَانْچِہ ، 
عطارکا پیارامدنی ماحول میں
 ان کے مُتَعَلِّق شَیْخِ طَرِیْقَت ، اَمِیْـرِ اَھْلِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ فیضانِ سنّت جلد اوّل صَفْحَہ 630پر لکھتے ہیں : دَعْوَتِ اِسْلَامی کے مدَنی مَاحَول میں تشریف لانے سے قَبْل بھی حاجی مشتاق رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا اَلْحَمْدُلِلّٰہ ! مذہبی ذِہن تھا ، بارِیش نوجوان اور خوش اِلحان نعت خوان تھے ۔ دعوتِ اسلامی میں اپنی شُمولیّت کا واقِعہ اُنہوں نے مجھے کچھ اِس طرح بتایا تھا کہ میں جب پہلی بار ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اِجْتِمَاع میں حاضری کے لئے دعوتِ اسلامی کے اوّلین مَرْکَز جامع مَسْجِد گلزارِ حبیب آیا ، اِجتماع کے بعد سب لوگ مُنْتَشِر ہونے لگے تو میں بھی چل پڑا ، اِتنے میں ایک بارِیش ، با عمامہ اِسلامی بھائی نے خود آگے بڑھ کر مجھ سے مُصَافَحہ کیا (یعنی ہاتھ مِلایا) ، اُن کے ملنے کا انداز مجھے بَہُت بھلا لگا ۔ بڑی مَحبَّت کے ساتھ اِنفرادی کوشش کرتے ہوئے اُنہوں نے آپ (یعنی اَمِیْـرِ اَھْلِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ) سے میری ملاقات کروائی ۔ میں بہت مُتَاَثِّر ہوا اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ! دَعْوَتِ اِسْلَامی کے