اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے سامنے رونے لگا توآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرشَاد فرمایا : اگر آج وہ تمام مومنین جن کے سر پر مَضْبُوط پہاڑوں جیسے گناہوں کا بوجھ ہو وہ بھی تمہارے ساتھ حاضِر ہوتے تو اس شخص کے رونے کی وجہ سے ان سب کی بھی مَغْفِرَت کر دی جاتی کیونکہ فرشتے رو رو کر اس کے حق میں دُعا کر رہے ہیں : یااللہ ! کَثْرَت سے رونے والوں کی شَفَاعَت ، نہ رونے والوں کے حق میں قبول فرما لے ۔ (1)
مِرے اشک بہتے رہیں کاش ہر دَم تِرے خوف سے یا خدا یاالٰہی (2)
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُتَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
جو روتا ہے اُس کا کام ہوتا ہے
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو ! آپ نے دیکھا ! جو روتا ہے اُس کا کام ہوتا ہے اور نہ صِرف اُس کا بلکہ بسا اَوقات اُس کے ساتھ والوں کابھی کام ہو جاتا ہے ، گناہوں کی بَـخْشِشْ ہو جاتی ہے ، فِرشتے اللہ پاک کے خوف سے رونے والوں کے وسیلے سے دُعائیں کرتے ہیں ، اللہ پاک کی رَحْمَت سے اُمیدہے کہ سُنّتوں بھرے اِجْتِمَاع میں شِرْکَت کرنے والا کوئی اِسْلَامی بھائی بھی رَحْمَتِ خُداوندی سے مَحْرُوم نہ رہے گا اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ، دورانِ اِجْتِمَاع اگر کسی پر تِلاوَت ، نعت ، بیان ، ذِکْر و دُعا اور سلام وغیرہ میں رِقَّت طاری ہو گئی تو اللہ پاک کے کَرَم سے اُس کے صَدْقے سب پر رَحْمَت ہو جائے گی ۔ بعض نادان عِلْمِ دِین کی کمی کے باعِث
________________________________
1 - شعب الایمان ، ۱۱-باب فی الخوف من الله تعالى ، ۱/۴۹۴ ، حدیث:۸۱۰
2 - وسائِلِ بخشش (مُرمّم) ، ص۱۰۵