اجتماع میں شرکت باعِثِ مغفرت
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو ! دیکھا آپ نے ! کس طرح اس نوجوان کی زِنْدَگی میں اِجْتِمَاع میں شِرْکَت کی بَرَکَت سے مَدَنی اِنْقِلاب پیدا ہوا اور اس کے دل کی دنیا ہی تبدیل نہ ہوئی بلکہ اسے سچّی توبہ کی دَولَت کے ساتھ ساتھ جنّت جیسی عظیم نِعْمت بھی حاصِل ہو گئی ۔ یقیناً سچّی توبہ کی توفیق ملنا اللہ پاک کی خاص عِنایت ہے اور جس پر یہ عِنَایَت ہوتی ہے اسکے تو وارے نیارے ہو جاتے ہیں ۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے :
رَحْمتِ حق ”بہا“ نہ می جوید رَحْمتِ حق ”بہانہ“ می جوید
یعنی اللہ پاک کی رَحمت ”بہا “ یعنی قیمت نہیں مانگتی ، بلکہ اس کی رَحْمت تو (مَغْفِرَت کا) ”بہانہ“ ڈھونڈتی ہے ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُتَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو ! مَعْلُوم ہوا وہ اجتماعات جن میں پُراَثَر بیانات ہوتے ہیں ، میں شِرْکَت سے خوفِ خُدا و رِقَّت قلبی حاصِل ہوتی ہے اور بِلاشبہ دَعْوَتِ اِسْلَامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اِجْتِمَاع میں بھی ہونے والے بیانات اسی قَدْر پُراَثَر ہوتے ہیں کہ جنہوں نے ہزاروں نہیں لاکھوں لوگوں کی زندگیاں ہی بَدَل ڈالیں اور ایسا کیونکر نہ ہو کہ شَیْخِ طَرِیْقَت ، اَمِیْـرِ اَھْلِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے ایک مَدَنی مذاکرے میں اِرشَاد فرماتے ہیں : ہفتہ وار اِجْتِمَاع میں دیگربرکتوں کے ساتھ ساتھ سوز و گداز (یعنی دل کا نَرْم ہونا ، خوفِ خُدا اور عِشْقِ مصطفے ٰ میں رونا) بھی نصیب ہوتا ہے ۔ (1)چُنَانْچِہ اس کی ایک حسین جھلک دیکھئے :
________________________________
1 - مدنی مذاکرہ ، ۲۳ ذوالحجۃ الحرام ۱۴۳۶ھ ، 10 اکتوبر 2015ء