کہ اللہ کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرشَاد فرمایا : جو شخص قرآن کا ایک حَرْف پڑھے گا ، اس کو ایک ایسی نیکی ملے گی جو 10 نیکیوں کے برابر ہو گی ، میں یہ نہیں کہتا کہ الم ایک حَرْف ہے ، بلکہ الف ایک حَرْف ہے اور لام دوسرا حَرْف ہے اور میم تیسرا حَرْف ہے ۔ (1)یعنی جس نے صرف الم پڑھ لیا تو اسکو 30 نیکیاں ملیں گی اور یہ تو ثواب ہے صِرف قرآنِ کریم کی تِلاوَت کا ، لیکن اگر کوئی روزانہ سورۂ ملک کی تِلاوَت کا عَادِی ہو تو اسکے مُتَعَلِّق حضرت سیِّدُنا عبداللہ بن مَسْعُود رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں : جب بندہ قَبْر میں جائے گا اور عذاب کے فرشتے اسکے قدموں کی جانِب سے آئیں گے تو اسکے قدم کہیں گے : تمہارے لئے ادھر سے کوئی راستہ نہیں ، کیونکہ یہ (رات میں) سورۂ مُلک پڑھا کرتا تھا ۔ پھر وہ فرشتے اسکے پیٹ کی طر ف سے آئیں گے تو وہ کہے گا : تمہارے لئے میری جانِب سے بھی کوئی راستہ نہیں کیونکہ اس نے میرے اندر سورۂ مُلک کو یاد کر رکھا تھا ، پھر وہ اس کے سر کی طرف سے آئیں گے تو سر کہے گا : تمہارے لئے میری طرف سے بھی کوئی راستہ نہیں ، اس لئے کہ یہ (رات میں) سورۂ مُلک مجھ سے ہی پڑھا کرتاتھا ۔ چُنَانْچِہ جو اسے رات میں پڑھتا ہے بَہُت زیادہ اور اَچھّا عَمَل کرتا ہے ۔ حضرت سَیِّدُنا عبد الرزاق صنعانی (مُتَـوَفّٰی ۲۱۱ھ) یہ رِوایَت نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں : سورۂ ملک عذابِ قَبْر سے مَحْفُوظ رکھتی ہے ۔ (2)
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو ! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ! دَعْوَتِ اِسْلَامی کے تمام مَدَنی مراکزفیضانِ مدینہ میں
________________________________
1 - ترمذی ، کتاب فضائل القرآن ، باب ماجاء فی من قرء … الخ ، ، ص ۶۷۶ ، حدیث: ۲۹۱۰
2 - مصنف عبد الرزاق ، کتاب فضائل القرآن ، باب تعلیم القرآن و فضله ، ۳/ ۲۳۲ ، حدیث: ۶۰۴۵