Brailvi Books

ہفتہ وار مدنی مذاکرہ
2 - 70
 قُرَیْش فَخْر کریں تو یہ واقعی ان کے لئے قابِلِ فَخْر ہے ۔ کیا دیکھتا ہوں کہ اس قَدْر لوگ حضرتِ سَیِّدُنا عبداللہ بن عبّاس رَضِیَاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما کے گھرکے پاس جَمْع ہو گئے کہ راستہ تنگ پڑ گیا اور لوگوں کا ایسا تانتا بندھا کہ کوئی شخص ان کے درمیان سے گزَر کر اِدھر اُدھر نہیں جا سکتا تھا۔ چُنَانْچِہ میں نے آپ کی خِدْمَت میں حاضِر ہو کر لوگوں کے دروازے پر جَمْع ہونے کی اِطِّلَاع دی تو آپ نے مجھے وُضُو کیلئے پانی لانے کا حُکْم دیا اور پھر وُضُو کے بعد آپ نے مَسْنَد پر تشریف فرما ہو کر فرمایا: باہَر جا کر کہو کہ جسے قرآنِ مجید یا اس کے حُرُوف یا اس سے مُتَعَلِّق کچھ پوچھنا ہے ،  اندر آجائے ۔ فرماتے ہیں: میں نے جیسے ہی لوگوں کو اندر آنے کی اِجازَت دی تو اتنے لوگ اندر داخِل ہوئے کہ سارا گھر بھر گیا۔ پھر انہوں نے جس چیز کے مُتَعَلِّق بھی سوال کیا ، آپ نے ان کو جواب اِرشَاد فرمایا بلکہ ان کے سوال سے کچھ زِیادَہ ہی بیان کیا ،  پھر فرمایا کہ اپنے دوسرے بھائیوں کا بھی خَیال کرو تو وہ لوگ باہَر چلے گئے ۔ 
پھرآپ نے قرآنِ مجید کی تفسیر یا تاویل کے بارے میں سوال پوچھنے والے لوگوں کو اندر بلانے کا حُکْم اِرشَاد فرمایا ،  جب انہیں بھی اندر آنے کی اِجازَت ملی تو ان سے بھی سارا گھر بھر گیا۔ پھر انہوں نے بھی جو جو سوالات کئے آپ نے ان کے جوابات دیئے بلکہ مَزید کچھ علمی باتیں بھی بتائیں۔ پھر ان سے بھی اِرشَاد فرمایا: اپنے دوسرے بھائیوں کا خَیال کرو۔ تو وہ باہَر چلے گئے ۔ اس کے بعد اِرشَاد فرمایا: اب جا کر ان لوگوں کو بُلا لاؤ جنہوں نے حَلال و حَرام اور فقہ کے بارے میں پوچھنا ہے ۔ وہ آئے تو ان سے بھی مُکَمَّل گھر بھر گیا۔ انہوں نے بھی جو جو پوچھا آپ نے اس سے زیادہ ہی جواب دیا ،  پھر ان سے بھی جب یہ اِرشَاد فرمایا کہ اپنے